غزہ میں حالات کے پیش نظر کھیل پر توجہ ناممکن ہے، فلسطینی مڈ فیلڈر

image

قطر میں اے ایف سی کپ کی تیاری میں شامل فلسطین کی ٹیم کے کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ غزہ کے حالات کے پیش نظر صرف فٹ بال پر توجہ دینا ناممکن ہے۔

عرب نیوز کے مطابق تین ماہ سے زائد عرصے سے غزہ پر مسلسل حملوں اور حالیہ تشدد میں اضافے سے فٹ بال ٹیم کی تیاری متاثر ہوئی ہے۔

فلسطین ٹیم کے دفاعی مڈفیلڈر محمد راشد اور ان کے ساتھی فٹ بالر ہیں، جنگجو نہیں اس کے باوجود کئی برس سے ان کا کردار فلسطینی جدوجہد کے بارے میں بیداری پیدا کرنا رہا ہے اور موجودہ ماحول میں اس کی اہمیت زیادہ ہے۔

محمد راشد نے  قطر میں دوحہ کے ایجوکیشن سٹی سٹیڈیم میں اتوار کو ایران کے خلاف میچ سے قبل بتایا کہ جب بھی ہم فلسطین کے لیے کھیلتے ہیں تو ملک کا نام اور جھنڈا بلند کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر فلسطینی کھلاڑی تاریخی طور پر سیاست سے ہٹ کر بات کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر غزہ کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے بہت سےافراد کو ہم وطنوں کی حالت زار اجاگر کرنے کے لیے آواز بلند کرتے دیکھا ہے۔

مڈ فیلڈر کے لیےغزہ پر اخلاقی موقف اپنانا نئی بات نہیں۔ فائل فوٹو انسٹاگرامفلسطینی مڈ فیلڈر نے کہا کہ بطور کھلاڑی ہمیں ہمیشہ محتاط رہنا پڑتا ہے کہ ہم سیاست کے بارے میں کیا کہتے ہیں کیونکہ اگر اس کے بارے میں زیادہ بولیں گے تو کھیلنے سے روک دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ایسا ہمارے کئی کھلاڑیوں کے ساتھ پہلے ہو چکا ہے۔ میرے دوست احمد ابو خدیجہ کو  گرفتار کر لیا گیا تھا جب ہم نے گذشتہ سال مشرقی بیت المقدس کی فٹ بال کلب جبل المکابر سے چیمپئن شپ جیتی تھی۔

سیاست پر زیادہ بولیں گے تو کھیلنے سے روک دیا جائے گا۔ فائل فوٹو انسٹاگراممحمد راشد نے کہا کہ ہم اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہ مشکل ہے۔

فلسطینی مڈ فیلڈر کے لیے غزہ کے حالات پر اخلاقی موقف اپنانا کوئی نئی بات نہیں، وہ گزشتہ چند ماہ سے سوشل میڈیا چینلز پر جنگ کے متاثرین کے لیے فنڈ ریزنگ بھی کر رہے ہیں۔


News Source   News Source Text

کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts