شعیب بشیر کو انڈین ویزا مل گیا: ’سوچا تھا تب تک انڈیا نہیں جائیں گے جب تک شعیب کو ویزا نہیں ملتا‘

اتوار کو انگلینڈ کی پوری ٹیم براستہ ابوظہبی انڈیا کے لیے روانہ ہو گئی تھی لیکن شعیب بشیر انڈین ویزا جاری نہ ہونے کے سبب ٹیم کے ہمراہ نہیں جا سکے تھے۔
shoaib bashir
Getty Images

انگلینڈ کے پاکستانی نژاد سپنر شعیب بشیر کو طویل انتظار کے بعد انڈین ویزے مل گیا ہے اور اب اس ہفتے کے اختتام پر انڈیا پہنچ جائیں گے۔

شعیب بشیر کو ویزا کے حصول میں تاخیر سے متعلق مسائل سُلجھانے کے لیے ابوذہبی سے برطانیہ لوٹنا پڑا تھا اور اس کے باعث وہ انگلینڈ اور انڈیا کے مابین پہلے حیدرآباد ٹیسٹ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

بیس سالہ شعیب بشیر کو انڈیا کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے لیے انگلینڈ کے سکواڈ کا حصہ بنایا گیا تھا۔

اتوار کو انگلینڈ کی پوری ٹیم براستہ ابوظہبی انڈیا کے لیے روانہ ہو گئی تھی لیکن شعیب بشیر انڈین ویزا جاری نہ ہونے کے سبب ٹیم کے ہمراہ نہیں جا سکے تھے۔

خیال رہے انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 25 جنوری کو حیدرآباد میں شروع ہو رہا ہے اور اب شعیب بشیر اس میچ میں انگلینڈ کی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔

انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’یہ ایک مایوس کُن بات ہے، ہم نے اپنے سکواڈ کا اعلان دسمبر کے وسط میں کیا تھا اور ابھی بھی شعیب بشیر کے پاس انڈیا کا ویزا نہیں ہے۔‘

انھوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’جب مجھے ابو ذہبی میں پہلی بار یہ خبر ملی تو میں نے یہ کہا تھا کہ ہم تب تک انڈیا نہیں جائیں گے جب تک بیش (شعیب بشیر) کو ویزا نہیں ملتا۔

’لیکن یہ ظاہر ہے زیادہ سنجیدہ بات نہیں تھی۔ مجھے معلوم ہے کہ یہ مسئلہ یہ عمل کرنے سے بہت بڑا ہے۔ یہ شاید صرف اس صورتحال سے متعلق میرے جذبات تھے۔ مجھے بہت افسوس ہے کہ شعیب بشیر کو اس سے گزرنا پڑا۔‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’میں شعیب بشیر کے لیے زیادہ پریشان ہوں کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ انھیں انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کا حصہ بننے کے بعد اس نوعیت کے تجربے کا سامنا ہو۔‘

Shoaib Bashir, England, India, England tour of India
Getty Images
شعیب بشیر اس سے قبل اپنے کیریئر میں چھ فرسٹ کلاس میچ کھیل چکے ہیں

یاد رہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں سیاسی پیچیدگیوں کے سبب انڈیا نے پاکستان کے خلاف کوئی بھی دوطرفہ کرکٹ سیریز 2013 کے بعد سے نہیں کھیلی ہے۔

شعیب بشیر، جن کی انڈیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے انگلینڈ کی ٹیم میں شمولیت حیران کُن تھی، اب تک اپنے کیریئر میں چھ فرسٹ کلاس میچز کھیل چکے ہیں۔

یاد رہے کہ شعیب وہ پہلے انٹرنیشنل کھلاڑی نہیں جنھیں پاکستان سے تعلق ہونے کے سبب انڈیا تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہوا ہو۔ اس سے قبل گذشتہ برس اسلام آباد میں پیدا ہونے والے آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ کو بھی کرکٹ سیریز سے قبل انڈیا کے ویزے کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گذشتہ برس ورلڈ کپ کے لیے پوری پاکستان ٹیم کو بھی ویزے جاری کرنے میں انڈیا کی طرف سے تاخیر کی گئی تھی۔

بی بی سی سے منسلک ٹیسٹ میچ کے خصوصی کمنٹیٹر عاطف نواز کے خاندان کا تعلق بھی پاکستان سے ہے اور انھیں بھی گذشتہ برس ورلڈ کپ کے دوران ویزا حاصل کرنے میں مشکلات پیش آئیں تھیں جس کے باعث وہ انڈیا نہیں جا سکے تھے۔

انگلینڈ کے ایک اور پاکستانی نژاد سپنر ریحان احمد بھی انڈیا کے خلاف سیریز کے لیے انگلش ٹیم کا حصہ ہیں لیکن اُن کے پاس گذشتہ برس کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے جاری کیا گیا انڈین ویزا موجود ہے۔

انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان بین سٹوکس کے مطابق ’شعیب بشیر وہ پہلے کھلاڑی نہیں جو ان مشکلات سے گزر رہے ہیں، میں ایسے بہت سارے لوگوں کے ساتھ کھیل چکا ہوں جنھیں ایسے ہی مسائل سے گزرنا پڑا تھا۔‘

اس حوالے سے برطانوی وزیراعظم رشی سونک کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی حکومت توقع کرتی ہے کہ انڈیا کی جانب سے تمام برطانوی شہریوں کو ویزا جاری کرنے کا عمل انصاف پر مبنی ہو۔

برطانوی وزیراعظم کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں کسی کیس کی تفصیلات میں نہیں جاؤں گا لیکن ہم ماضی میں ہائی کمشن کے سامنے ایسے معاملات اٹھا چکے ہیں۔ ہم یہ واضح کر چکے ہیں کہ ہم چاہتے ہیں کہ انڈیا ویزے جاری کرنے کے معاملے میں تمام برطانوی شہریوں کے ساتھ برابری کا اور منصفانہ برتاؤ کرے۔‘

’ہم نے پہلے بھی پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو پیش آنے والی مشکلات کا معاملہ اٹھایا ہے، ہم نے شہریوں کو لندن میں انڈین ہائی کمیشن میں ویزا کے عمل میں پیش آنے والے مسائل کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔‘

شعیب بشیر کی غیرموجودگی میں حیدرآبار میں انڈیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے انگلینڈ کی ٹیم میں تین سپنرز جیک لیچ، ریحان احمد اور ٹوم ہارٹلی کی شمولیت کا امکان ہے کیونکہ حیدرآباد کی خشک پِچ سپنرز کے لیے سازگار ہوتی ہے۔

اگر انگلینڈ تین کے بجائے دو سپنرز کو سکواڈ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرتا ہو تو ریحان احمد اور ٹوم ہارٹلی میں سے کوئی ایک سپنر انگلینڈ کے بولنگ اٹیک کا حصہ ہوں گے۔

انگلینڈ کی جانب سے پہلے ٹیسٹ میں دو فاسٹ بولرز جیمز اینڈرسن اور مارک وڈ کھلائے جانے کا بھِی امکان ہے۔

انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ انڈیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بین فوکس بحیثیت وکٹ کیپر کھیلیں گے جبکہ جونی بیرسٹو بحیثیت بیٹسمین کھیلیں گے۔

خیال رہے کہ انگلینڈ کے مڈل آرڈر بیٹسمین ہیری بروک ذاتی وجوہات کی بنا پر انڈیا جانے سے معذرت کر چکے تھے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.