کیا وراٹ کوہلی ٹی 20 ورلڈ کپ میں انڈین ٹیم کا حصہ ہوں گے؟

انڈین سٹار کرکٹر وراٹ کوہلی کھیل کے میدان میں ہوں یا باہر لیکن وہ خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں۔ اب انڈین میڈیا میں یہ خبر گرم ہے کہ وراٹ کوہلی جون کے مہینے میں امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں مشترک طور پر منعقد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انڈین ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
وراٹ کوہلی
Getty Images

انڈیا کے سٹار کرکٹر وراٹ کوہلی کھیل کے میدان میں ہوں یا کھیل کے باہر لیکن وہ خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں۔

اب انڈین میڈیا میں یہ خبر گرم ہے کہ وراٹ کوہلی جون کے مہینے میں امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں مشترک طور پر منعقد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انڈین ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔

اس سے قبل انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے انڈیا دورے میں انھوں نے ٹیسٹ سیریز میں شرکت نہیں کی جس کی ذاتی وجوہات تھیں اور اس کی تصدیق اس وقت ہو گئی جب اسی سیریز کے دوران ان کے ہاں دوسرے بچے کی ولادت ہوئی۔

انڈین اخبار دی ٹیلی گراف میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اگرچہ انڈین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے یہ تصدیق کر دی ہے کہ روہت شرما ہی انڈین ٹیم کی قیادت کریں گے لیکن انھوں نے وراٹ کوہلی کی شمولیت کے بارے میں وثوق سے کچھ نہیں کہا۔

دی ٹیلی گراف نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ ’قومی سلیکٹرز اور ٹیم مینجمینٹ ٹورنامنٹ سے قبل کچھ سخت فیصلے لینے کے لیے تیار ہیں کیونکہ انڈیا نے سنہ 2013 کے بعد سے کوئی آئی سی سی ٹرافی نہیں جیتی اور روہت شرما کی ٹیم گذشتہ سال ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ اور ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں ہار گئی تھی۔‘

اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں ’آئی پی ایل میں کوہلی کی شاندار کارکردگی ہی سیلیکٹرز کو اپنے منصوبوں میں تبدیلی پر مجبور کر سکتی ہے کیونکہ قومی سلیکٹرز کا خیال ہے کہ وہ مختصر ترین فارمیٹ میں ٹیم کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکے ہیں۔‘

واضح رہے کہ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے راج کوٹ ٹیسٹ کے دوران روہت کو ورلڈ کپ کے لیے کپتان بنانے کی تصدیق کی تھی لیکن کوہلی پر وہ خاموش رہے تھے۔

جے شاہ نے کہا کہ ’ہم مناسب وقت پر وراٹ کے کردار پر بات کریں گے۔‘

ورلڈ کپ میں کوہلی نے سب سے زیادہ رنز بنائے

وراٹ کوہلی کھیل کے تینوں فارمیٹ میں انڈین ٹیم کے لیے قابل اعتماد کھلاڑ‌ی رہے ہیں لیکن ٹی 20 میں انھیں رواں سال 14 ماہ کے وقفے کے بعد افغانستان کے خلاف سیریز میں منتخب کیا گيا تھا۔ یہ اب الگ بات ہے کہ سنہ 2022 کے ورلڈ کپ کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ وہ دستیاب نہیں۔

انھوں نے افغانستان کے خلاف جو دو میچز کھیلے اس میں انھوں نے کوئی خاطر خواہ قابل ذکر سکور نہیں کیا۔ ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ویسٹ انڈیز اور امریکہ کی سلو پچز ان کے کھیل کے لیے بہت موزوں نہیں ہوں گی جبکہ سوریہ کمار یادو، رنکو سنگھ، تلک ورما اور شیوم دوبے جیسے کھلاڑی اس پوزیشن کے لیے لگاتار دستک دے رہے ہیں۔

بہرحال گذشتہ سال منعقدہ ایک روزہ کرکٹ کے ورلڈ کپ میں وراٹ کوہلی نے سب سے زیادہ 765 رنز بنائے جس میں تین سنچریاں اور چھ نصف سنچریاں شامل تھیں۔

ان کے بعد روہت شرما کے 597 اور جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر بیٹسمین ڈی کاک کے 594 رنز تھے۔

اس سے قبل جس طرح سے وراٹ کوہلی رفتہ رفتہ انڈین ٹیم میں تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے رخصت ہوئے، اس سے بھی ایسا لگتا ہے کہ مینجمینٹ کے ساتھ سب کچھ ٹھیک نہیں۔

اس کے علاوہ انگلینڈ کے خلاف انڈیا کی سیریز میں کامیابی نے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ کوہلی ٹیم کے لیے ناگزیر نہیں رہے۔ اگرچہ ان کی فارم کے حساب سے ٹیم میں ہمیشہ ان کی گنجائش موجود ہے لیکن وہ رفتہ رفتہ دور ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

’آپ وراٹ کے بغیر ٹیم بنا ہی نہیں سکتے‘

وراٹ کوہلی کی ٹی20 ورلڈ کپ میں شمولیت کے متعلق چہ مگوئیوں کے درمیان پاکستان کے سابق بولر محمد عرفان نے ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ ان کے بغیر ٹیم بنا ہی نہیں سکتے۔ وہ بہت بڑے بیٹسمین ہیں۔ ہم نے گذشتہ سال ایک روزہ ورلڈ کپ کے دوران دیکھا کہ انھوں نے کس طرح تین چار میچز صرف اپنے بل بوتے پر جتوائے۔ بطور خاص آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف جب انڈین ٹیم کی وکٹیں جلدی جلدی گر گئی تھیں۔‘

سابق انگلش کرکٹر سٹورٹ براڈ نے ایکس پر لکھا کہ ’یہ سچ نہیں ہو سکتا۔ صرف کھیل کو شائقین کے نقطہ نظر سے بڑھانے کے لیے آئی سی سی اسے امریکہ میں منعقد کرا رہی ہے اور انڈیا بمقابلہ پاکستان میچ نیویارک میں ہونا ہے اور وراٹ دنیا کے کسی بھی کھلاڑی سے زیادہ شائقین کو لانے والے ہیں، مجھے یقین ہے کہ وہ منتخب ہو جائيں گے۔‘

صحافی ستیہ پرکاش نے لکھا کہ ایک سیلیکٹر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انھیں بتایا کہ ’افواہوں پر دھیان نہ دیں کیونکہ اگر وراٹ کوہلی دستیاب ہوئے تو وہ ٹیم میں منتخب ہونے والے پہلے کھلاڑی ہوں گے۔ تین ناموں وراٹ کوہلی، روہت شرما اور جسپریت بمراہ پر تو بات ہی نہیں ہوگی۔‘

https://twitter.com/Satya_Prakash08/status/1767718186710188380

’سلو وکٹ کوہلی کو راس نہیں آتی‘ کی بات پر کئی صارفین نے لکھا کہ اس سے بڑا مذاق انھوں نے پہلے نہیں سنا۔

بہرحال کوہلی جون میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کی ٹیم میں ہوں یا نہ ہوں ان کے مداح انھیں آئی پی ایل میں کھیلتا دیکھنے کے لیے کمر کس رہے ہیں کیونکہ وہ آئی پی ایل میں آج تک کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ انھوں نے آئی پی ایل میں سات سنچریوں اور 50 نصف سنچریوں کے ساتھ 7263 رنز بنائے ہیں۔

کوہلی کی ٹیسٹ میں 29 سنچریاں جبکہ ون ڈے میں سب سے زیادہ 50 سنچریاں ہیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.