وزیراعظم شہباز شریف سے چینی کمپنی ایم سی سی ٹونگسن ریسورسز کے وفد کی ملاقات ، پاکستان میں معدنیات و کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار

image

اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے اور چینی کمپنی ایم سی سی ٹونگسن ریسورسز نےپاکستان میں معدنیات و کان کنی کے شعبے میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین وانگ جائی چینگ کی قیادت میں چینی کمپنی ایم سی سی ٹونگسن ریسورسز کے وفد نے یہاں ملاقات کی۔ملاقات میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، ڈاکٹر مصدق ملک، رانا تنویر حسین، جام کمال خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔چینی کمپنی نے پاکستان میں معدنیات و کان کنی کے شعبے میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، جو وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت پر بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد کامظہر ہے۔کمپنی نے پاکستان میں منرل پارک بنانے کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی اور مزید سرمایہ کاری کے منصوبے سے آگاہ کیا۔

وزیرِ اعظم نے چینی کمپنی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ حکومت ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے اضافے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست اور ترقی میں اہم شراکت دار ہے۔ چین نے پاکستان کی ہر برے وقت میں مدد کی جس پر مجھ سمیت پوری قوم چینی قیادت اور چینی عوام کی شکر گزارہے۔ وزیرِ اعظم نےچینی کمپنی کو پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں کان کنی سے لے کر برآمدی اشیاء کی تیاری کیلئے سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے معدنیات نکالنے، ان کی پراسیسنگ اور ان کی مصنوعات کو برآمد کرنے کیلئے سرمایہ کاری کو مکمل سہولت دی جائے گی۔

وزیرِ اعظم نے متعلقہ وفاقی وزرا اور افسران کو چینی کمپنی کے ساتھ مشاورت کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے مشاورتی عمل میں وزیرِ اعلی بلوچستان اور صوبے کے متعلقہ اداروں و اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کی بھی ہدایت کی


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.