بیجنگ ۔3جون (اے پی پی):چین اور متحدہ عرب امارات نے دفاع اور سلامتی سے متعلق تجربات کے تبادلے کی تیاری پر زور دیا ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے فوجی اہلکاروں اور سکیورٹی اداروں کی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنا ہے۔العربیہ کے مطابق چین کی وزارتِ خارجہ نےکہا کہ فریقین نے اپنے دفاعی، فوجی اور سکیورٹی تعاون و ہم آہنگی، دونوں افواج کے درمیان بڑھتے ہوئے دوروں اور اس کے ساتھ ساتھ تربیت، نمائشوں اور سرکاری سرگرمیوں میں باہمی شرکت کو سراہا۔
یہ اعلان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ بیجنگ میں دو طرفہ ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا۔چینی مسلح افواج نے گزشتہ اگست میں چین میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ فضائیہ کی پہلی مشقیں کیں، چین نے گزشتہ سال متحدہ عرب امارات کو حملہ آور طیارے برآمد کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔توانائی کے حوالے سے دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خام تیل کے ذخائر پر تعاون کے امکانات تلاش کیے جائیں اور قابلِ تجدید توانائی، تیل، قدرتی گیس، پیٹرو کیمیکل، ہنگامی مقاصد کے لیے تیل ذخیرہ کرنے، ہائیڈروجن اور امونیا میں رابطہ کاری اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے چینی اور اماراتی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی اور مدد کی جائے۔دونوں ممالک کی نظریں جوہری توانائی کے مشترکہ منصوبوں بشمول جوہری بجلی گھروں کی تعمیر اور مزید تحقیق و ترقی پر بھی مرکوز ہیں۔