دورہ چین سے زراعت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، پیشہ ورانہ تربیت ، گوادر پورٹ کی توسیع ،صنعت ،معدنیات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں نئی شراکت داری قائم ہوگی، وزیراعظم

image

لاہور ۔4جون (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کو پاک چین دوستی اور تعاون کے لیے سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، پیشہ ورانہ تربیت ، گوادر پورٹ کی توسیع ،صنعت ،معدنیات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں نئی شراکت داری قائم ہوگی،سی پیک ایک نئے دور میں داخل ہوگا،دورے کے دوران سی پیک فیز ٹو ،بزنس ٹو بزنس روابط، حکومت سے حکومت کی سطح پر بڑے منصوبوں پر غور کیا جائے گا، میرا دورہ دونوں ممالک کی دوستی کی ایک اور اونچی سمت متعین کرے گا۔

منگل کو چین کے پانچ روزہ دورے پر روانگی سے قبل ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ انہیں بے حد خوشی ہو رہی ہے کہ وہ دیرینہ دوست چین کے دورے پر جا رہے ہیں،چین اور پاکستان دوستی کےلازوال رشتے میں بندھے ہیں، روز اول سے ہم ایک دوسرے پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں، چین پاکستان کا ایک ایسا دوست ہے جس کی دنیا میں کوئی اور نظیر نہیں ملتی ،پاکستان اور چین علاقائی اور عالمی امور پر باہمی مشاورت کے ساتھ یکساں موقف رکھتے ہیں،خلیجی برادر ممالک بھی ہمارے بے پناہ با اعتماد دوست ہیں ،پاکستان کے ساتھ چین کا تعلق ایک ہمسائے کا تعلق ہے اور یہ تعلق پچھلے 75 سال پر محیط ہے چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا غیر مشروط ساتھ دیا ہے زلزلوں ،جنگوں اور مشکلات میں چین نے پاکستان کا ایک بھائی کی طرح ساتھ دیا ہے،

سابق وزیراعظم نواز شریف کے گزشتہ دور میں چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی اور تعلق ایک نئے مرحلے میں داخل ہوا اور سی پیک کے ذریعے پاکستان میں محمد نواز شریف نے بطور وزیراعظم پاکستان میں تقریباً 45 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا انتظام کیا اور اس کے نتیجے میں پاکستان میں بے پناہ خوشحالی آئی اور سب سے بڑا اور سنگین مسئلہ کہ بجلی کے نہ ہونے کے وجہ سے ملک میں اندھیرے چھائے ہوئے تھے، ہماری صنعتیں دم توڑ چکی تھی اور ہمارے ہرے بھرے کھیت ویران ہو چکے تھے لیکن چین کے بہترین تعاون کی وجہ سے پاکستان میں نواز شریف کے دور میں نہ صرف بجلی کے اندھیرے چھٹ گئے بلکہ ترقی اور خوشحالی کا دور تیزی سے آگے بڑھا جس سے پاکستان کے مخالفین کو تکلیف بھی ہوئی اس کے باوجود یہ دوستی متواتر آگے بڑھ رہی ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین کا ہمارا دورہ پاک چین دوستی کی ایک اور اونچی سمت متعین کرے گا اور اس میں سی پیک نئے دور میں داخل ہو گا جسے سی پیک فیز ٹو کا نام میں دیتا ہوں اس دورے کے دوران بزنس ٹو بزنس رابطے اور تعلقات میں بہتری لانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی اور اسی طریقے سے حکومت سے حکومت کی سطح پر بڑے منصوبوں پر بھی مربوط گفتگو کریں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ چین کی صدر شی جن پھنگ ایک دور اندیش رہنماہیں ان کی سوچ اور مستقبل کے حوالے سے ان کے منصوبے کی وجہ سے نہ صرف چین میں خوشحالی اور ترقی کا انقلاب آ چکا ہے بلکہ چین دنیا میں دوسری بڑی معاشی اور فوجی طاقت بن چکا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی سوچ،انداز، فکر اور وژن کی بنیاد پر دنیا میں جنگوں کے خاتمے کے لیے کوشش کی جا رہی ہے اور دنیا میں امن ،خوشحالی اور ترقی کو فروغ دیا جا رہا ہے ان کی قیادت کا دل سے معترف ہوں وہ ایک عظیم لیڈر ہیں جنہوں نے پاکستان اور چین کی دوستی کو نہ صرف ہمالیہ کی طرح بلند اور سمندروں سے گہرا کر دیا اور اس میں مٹھاس کا وہ رنگ بھرا ہے جو شہد سے بھی زیادہ میٹھا ہے اور اس میں طاقت کا وہ وزن ڈالا ہےجو لوہے سے بھی زیادہ مضبوط ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس دورے کے دوران میرے ساتھی وزرا ، سرکاری افسران اور ماہرین میری معاونت کریں گے اور یقین کامل ہے کہ شبانہ روز محنت اور صدق دل کے ساتھ اور خلوص نیت کے ساتھ چینی قیادت کے ساتھ بات چیت کریں گے اور نئے معاہدے عمل میں آئیں گے اور مختلف شعبوں میں نئی شراکت داری قائم ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ دورے کے دوران زراعت میں جدید آلات اور جدید طریقوں کے استعمال، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستان میں نوجوان نسل کے لیے پیشہ ورانہ تربیت ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی ،صنعتوں کے فروغ اور خاص طور پر خصوصی اقتصادی زون اور گوادر پورٹ کو مزید وسعت دینے جیسے منصوبوں پر گفتگو ہوگی، معدنیات اور کانکنی کے شعبے میں تعاون پر بھی بات چیت کی جائے گی،پاکستان اور چین کے درمیان سلک روٹ جو پرانا راستہ ہے اس میں توسیع پر بھی بات چیت ہوگی یہ وہ ایجنڈا ہے جس پر چین کے ساتھ پاکستان بات چیت کرے گا

ہم چین کے انتہائی شکر گزار ہیں جس نے کشمیر کی عوام کی آزادی کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی اور کبھی ابہام کا شکار نہیں ہوا اور دو ٹوک انداز میں چین نے کشمیری بھائیوں کی حمایت کی ہے جبکہ پاکستان نے ہمیشہ چین کی ون چائنا پالیسی سمیت ہر حوالے سے حمایت کی ہے ہانگ کانگ اور تائیوان، ساؤتھ چائنا سی ،جی ڈی آئی ، جی ایس آئی سمیت تمام معاملات پر پاکستان نےچین کے موقف کا ساتھ دیا ہے پاکستان تائیوان کو چین کا اٹوٹ نگ سمجھتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں بہن بھائیوں سے درخواست کروں گا کہ وہ ہمارے دورے کی کامیابی کے لیے دعا کریں اور دعا کریں کہ یہ دورہ پاکستان اور چین کی دوستی کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہو اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے انقلاب کا ذریعہ بنے


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.