اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):آئندہ مالی سال25 ۔2024 کے پی ایس ڈی پی کے تحت مواصلات ڈویژن کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 155,141 ملین روپے کے فنڈز مختص حکومت نے آئندہ مالی سال25 ۔2024 میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام ( پی ایس ڈی پی) کے تحت مواصلات ڈویژن کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 155,141 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ بدھ کو جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق پہلے سے 96 جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے 145,018 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ان منصوبوں پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 2,071,871.209 ملین روپے ہے جس میں غیر ملکی امداد/ قرضوں کا حصہ 294,988.365 ملین روپے ہے۔
تفصیلات کے مطابق 30 جون 2024 تک ان منصوبوں کے لئے 647,709.846 ملین روپے کے ترقیاتی فنڈز خرچ کئے جائیں گے۔ مواصلات ڈویژن کے شعبہ این ایچ اے کے 14 نئے منصوبوں کے لئے آئندہ مالی سال کے دوران پی ایس ڈی پی کے تحت 9,395 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جن میں غیر ملکی امداد کی مد میں 5,100 ملین روپے جبکہ قومی وسائل سے 4,295 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جاری اور نئے منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 154,413ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مختلف جاری منصوبوں کے لئے 145,018ملین روپے جبکہ 14 نئے منصوبوں کے لئے 9,395 ملین روپے مختص فنڈز شامل ہیں۔نئے منصوبوں کے لئے مجموعی لاگت کا تخمینہ 469,302 ملین روپے لگایاگیا ہے۔ تھاکوٹ اور رائے کوٹ کے درمیان دریا پر ڈیموں کی تعمیر کے باعث قراقرم ہائی وے کے روٹ کی تبدیلی ( تھور نالہ تا رائے کوٹ سیکشن 88 کلومیٹر) کے منصوبے پر 5,500ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس ( تھور نالہ تا رائے کوٹ سیکشن 88 کلومیٹر)قراقرم ہائی وے کے منصوبے کی منتقلی کے لیے زمین کے حصول کے لئے 3,500 ملین روپے مختص کئے ہیں جبکہ دیگر قابل ذکر منصوبوں میں مانسہرہ۔ ناران۔ جالکھنڈ۔ چلاس نئی موٹر وے کی تعمیر کے لئے 120 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ چکدرہ ۔چترال روڈ پروجیکٹ (N-45)، سیکشن III: (کالکاتک ۔ چترال 48 کلومیٹر)کی تعمیر کے لئے 150 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔سگیاں روڈ سے مین راوی پل کی توسیع کے منصوبے کے لئے 7,500 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔خوازہ خیلہ ۔بشام 48 کلو میٹر ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے پی ایس ڈی میں 1,000 ملین روپے مختص کئے گئے ہین۔ پاکستان میں چین کی امداد سے تعمیر کئے جانے والے منصوبے قومی شاہراہ این۔5 کی مرحلہ وار بحالی کے ہلہ مورو 66 کلومیٹر کے منصوبے کے لئے 1,000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔لاہور ۔ساہیوال ۔ بہاولنگر موٹروے ( 295 کلومیٹر) کی تعمیر کے لئے 18,000ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔لاہور بائی پاس کی کالاشاہ کاکو سے ملتان روڈ ریڈیو اسٹیشن کے قریب (40 کلو میٹر ) کی تعمیر کیلئے 8,000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بحالی اور تعمیر نو (این۔5) مورو سے رانی پور ایشائی ترقیاتی بنک کے فلڈ ایمرجنسی قرض کے تحت تباہ شدہ پل کی تعمیر کے منصوبے کے لئے 6,600 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ کراچی کوئٹہ چمن روڈ کی بحالی دو رویہ کرنے کے کل 273 کلومیٹر طویل مختلف حصوں کی تعمیر کے لئے 3,000 ملین روپے اور کچلاک چمن روڈ 104 کلو میٹر کے منصوبے کے لئے 3,000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔سیالکوٹ (سمبڑیال)کھاریاں موٹر وے کی تعمیر کے لئے 1,500 ملین روپے ، کھاریاں راولپنڈی موٹر وے کی تعمیر کے لئے 1,500 ملین روپے ،مختص کئے گئے ہیں۔