اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):حکومتی قانونی امور کے ترجمان بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے بجٹ کو نہ پڑھا، نہ دیکھا، اور نہ ہی اس سے کچھ سیکھنے کی کوشش کی ، اس کے باوجود بجٹ بحث میں حصہ لے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جائے گی ، موجودہ حکومت نے پاکستان سے نان فائلر کا تصور ختم کر دیا ہے ، حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ شراکتداری کے باوجود ایسا بجٹ پیش کیا ہے جو مختلف شعبوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کرتا ہے۔
ہر شعبے کو کچھ نہ کچھ دیا گیا ہے تاکہ ملک کی مجموعی ترقی میں معاون ثابت ہو سکے۔ بدھ کو آئندہ مالی سال کے بجٹ 2024-25 پیش ہونے کے بعد پارلیمنٹ لابی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی قانونی امور کے ترجمان بیرسٹر عقیل ملک نے اپوزیشن پر بجٹ کے مطالعے میں ناکامی اور عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ کو نہ پڑھا، نہ دیکھا، اور نہ ہی اس سے کچھ سیکھنے کی کوشش کی۔ اس کے باوجود بجٹ بحث میں حصہ لے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے نان فائلر کا تصور ختم کرنے پر زور دیا ہے۔ پاکستان میں یہ تصور عام ہے کہ لوگ ملک سے کمائی کریں لیکن ٹیکس نہ دیں۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ اگر ملک سے کمائی کرتے ہیں تو پھر ٹیکس دینا بھی ضروری ہے۔ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جس سے مستقبل میں زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل ہو سکیں گے اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے احتجاج اور شور شرابے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حرکتیں مہذب ممالک کی پارلیمنٹ میں نہیں ہوتیں۔ انہوں نے اپوزیشن کے اس رویے کو جمہوری عمل کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غیر سنجیدہ سیاست کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ بجٹ میں ایسی پالیسیاں شامل کی گئی ہیں جو مختلف شعبوں کی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گی۔ اس سے نہ صرف ملکی معیشت میں بہتری آئے گی بلکہ عوام کی فلاح و بہبود بھی یقینی بنائی جا سکے گی۔انہوں نے کہا کہ زراعت اور صنعتی شعبے کے لئے خصوصی مراعات دی گئی ہیں تاکہ یہ شعبے ترقی کریں اور ملک کی مجموعی پیداوار میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی گئی ہے تاکہ عوام کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں اور ملک کے مستقبل کو روشن بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ ایک جامع اور متوازن منصوبہ ہے جس میں ہر شعبے کی ترقی کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ اپوزیشن کے اعتراضات اور احتجاجات کے باوجود یہ بجٹ ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عوام کو صحیح معلومات فراہم کی جائیں اور گمراہ کن بیانات سے بچا جائے تاکہ ملک کی ترقی کا سفر تیز تر ہو سکے۔