اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس کی بنیاد میں وسعت سمیت پانچ بنیادی اصولوں کو مدنظر رکھا گیا ہے، اس وقت جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی 10 فیصد شرح پائیدار نہیں ۔ جمعرات کو پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےو زیر خزانہ نے کہا کہ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے پر توجہ دی گئی ہے، ملک میں اس وقت جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح 10 فیصد کے قریب ہے جو پائیدار نہیں ، آئندہ دو تین برسوں میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح 13 فیصد تک لے جانے کی کوشش کریں گے
، غیردستاویزی معیشت کا خاتمہ بھی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے، اس مقصد کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کا عمل آگے بڑھایا جا رہا ہے، اس سے ٹیکس کے نظام میں انسانی مداخلت کو کم کیا جائے گا جس سے نہ صرف ریونیو میں اضافہ ہوگا بلکہ شفافیت بھی آئے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ زیادہ آمدنی والوں پر زیادہ اور کم آمدنی والے طبقات پر کم ٹیکس لگایا گیا ہے،نان فائلرز کے لئے کاروباری ٹرانزیکشن پر ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے اور بعض مقامات پر اس شرح کو 45 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے، ہمیں نان فائلرز کی اختراع کو اس ملک سے ختم کرنا ہوگا، بجٹ میں کم آمدنی والے طبقات کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ وہ پانچ بنیادی اصول ہیں جن کی بنیاد پر بجٹ ترتیب دیا گیا ہے۔\932