خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ: علی امین گنڈا پور بجلی بحال کرانے گرڈ سٹیشن پہنچ گئے

image
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ میں اضافے کے بعد وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور اپنے علاقے کی بجلی بحال کرانے کے لیے گرڈ سٹیشن پہنچ گئے۔

بدھ کو ڈیرہ اسماعیل خان کے گرڈ سٹیشن پہنچنے کے بعد علی امین گنڈا پور نے میڈیا کے سامنے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر توانائی اویس لغاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ وہ بٹن ہے، اور دیکھ لیں یہ میرے ہاتھ میں ہے، اور اگر نیشنل گرڈ کی بجلی کم کی تو نیشنل گرڈ والا بٹن بھی میرے ہاتھ میں ہے اور میں وہ بٹن بھی بند کر دوں گا، پھر پورا پاکستان جانے اور آپ جانیں۔‘

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے پریس سیکریٹری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے مقرر کر دیا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اب کسی بھی علاقے میں 12 گھٹنے سے زاید لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی۔ صوبے کے تمام پارلیمنٹیرینز اپنے اپنے علاقوں میں گرڈ سٹیشنز کا دورہ کر کے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے شیڈول پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے صوبے کے مشترکہ مفادات کونسل سے منظور شدہ 1600 ارب کے واجبات نہیں دیے جا رہے، جتنا وفاق کا بجٹ پیش کیا گیا اس سے زیادہ پیسہ ہمارا نیٹ ہائیٹرو پرافٹ کا واجب الادا ہے۔

دوسری جانب رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فضل الٰہی کی جانب گرڈ سٹیشن سے بجلی بحال کرنے اور احتجاج پر تھانہ رحمان بابا میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

تاہم پولیس نے کہا ہے کہ ایف آئی آر میں ایم پی اے فضل الٰہی کو نہیں بلکہ ان کے اسسٹنٹ جمیل کو نامزد کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق پیسکو کی درخواست پر ایف آئی آر میں پانچ دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق ’مختلف علاقوں کی بجلی بحال کرانے سے 30 ہزار یونٹ خرچ ہوئے، جن کی قیمت 13 لاکھ 20 ہزار روپے بنتی ہے۔‘

خیبر پختونخوا پولیس نے مزید کہا کہ گرڈ سٹیشن میں ایم پی اے فضل الٰہی کی ویڈیو سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز ایم پی اے فضل الٰہی نے گرڈ سٹیشن میں گھس کر 10 فیڈرز کی بجلی کو بحال کیا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.