سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا کیس، سپریم کورٹ میں سماعت جاری

image

چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 13 رکنی بینچ مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے انتخابات سے قبل فہرست جمع نہ کروانے پر سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کے حوالے سےالیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

گذشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے تھے کہ ’اگر تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے تو آزاد امیدوار تحریک انصاف سے الگ کیوں ہوئے؟ آزاد امیدوار تحریک انصاف میں رہ جاتے تو آج کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔‘

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ’جس سیاسی جماعت نے انتخابات لڑنے کی زحمت ہی نہیں کی اسے مخصوص نشستیں کیسے مل سکتی ہیں؟‘

چیف جسٹس نے وکیل فیصل صدیقی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ سنی اتحاد کے وکیل ہیں پی ٹی آئی کے نہیں، آپ کے تحریک انصاف کے حق میں دلائل مفاد کے ٹکراؤ میں آتا ہے۔‘

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل سے تو انتحابی نشان واپس نہیں لیا گیا۔ ’آئین پر عمل نہ کر کے اس ملک کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں، میں نے آئین پر عملدرآمد کا حلف لیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے کسی سیاسی جماعت یا حکومت کے مفاد کو نہیں، آئین کو دیکھنا ہے۔‘

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنا تحریری جواب جمع کروا رکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 24 دسمبر کی ڈیڈ لائن کے باوجود سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کی فہرستیں جمع نہیں کرائیں۔ 

’سنی اتحاد کونسل کے آئین کے مطابق غیر مسلم پارٹی رکن نہیں بن سکتا اور مخصوص نشستوں کی اہل ہی نہیں۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.