واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں نفرت انگیز تقاریر، گھروں اور عبادت گاہوں کا انہدام معمول بن گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی مذہبی آزادیوں سے متعلق سال 2023 کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں نفرت انگیز تقاریر، گھروں اور عبادت گاہوں کا انہدام معمول بن گیا ہے۔ ریاستی قوانین کو مسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کینیا میں عوامی احتجاج رنگ لے آیا، صدر کا مالیاتی بل پر دستخط کرنے سے انکار
گاؤرکھشک کے نام پر مسلمانوں کو قتل کیا جاتا ہے اور مسیحی عبادت گاہوں کو پولیس کی موجودگی میں مسمار کیا گیا۔ 10 بھارتی ریاستوں میں اپنی مرضی سے مذہب کی تبدیلی بھی جرم ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آندھراپردیش اور تلنگانہ میں ہندومت کے علاوہ کسی بھی مذہب کی تبلیغ جرم ہے۔ کئی قوانین میں سکھ، جین اور بدھ مت کو بھی ہندو مذہب کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔