وراٹ کوہلی اور روہت شرما کا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان: ’وہ اس شاندار الوداع کے مستحق ہیں‘

جیسے ہی انڈیا نے کئی برسوں کے انتظار کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اپنے نام کیا تو کپتان روہت شرما اور ’کنگ‘ وراٹ کوہلی نے اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ دنیا بھر میں ان کے چاہنے والوں کے نزدیک دونوں کا اپنے عروج پر الوداع کہنا ایک بہترین موقع تھا۔
روہت شرما اور وراٹ کوہلی ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے ساتھ
Getty Images
انڈیا کی جانب سے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 جیتنے کے بعد روہت شرما اور وراٹ کوہلی نے اس فارمیٹ کو الوداع کہہ دیا ہے

'یہ ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ وراٹ بھائی، آپ نے اپنے جذبے، لگن اور غیر معمولی مہارت سے ٹی-20 کرکٹ کو نئی بلندیوں پر پہنچایا۔ آپ کی قیادت اور سپورٹس مین شپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ آپ کے ساتھ کھیلنا اعزاز کی بات ہے۔‘

یہ انڈیا کے شاندار بولر محمد شامی کے وراٹ کوہلی کے لیے الفاظ ہیں۔ انھی کی طرح کے جذبات کا بہت سے دوسرے لوگوں نے بھی اظہار کیا ہے۔

جیسے ہی انڈیا نے کئی برسوں کے انتظار کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اپنے نام کیا تو کپتان روہت شرما اور ’کنگ‘ وراٹ کوہلی نے اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ دنیا بھر میں ان کے چاہنے والوں کے نزدیک دونوں کا اپنے عروج پر الوداع کہنا ایک بہترین موقع تھا۔

https://twitter.com/MdShami11/status/1807158077466272237

انڈیا کے معروف یوٹیوبر دھرو راٹھی نے وراٹ کوہلی اور انڈین ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا: 'مجھے اب بھی یاد ہے کہ کس طرح وراٹ کوہلی نے 2008 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں انڈیا کو فتح دلائی تھی۔‘

'آج کے ورلڈ کپ کی فتح کے بعد ان کا ٹی-20 سے ریٹائرمنٹ کا اعلان واقعی ایک دور کا خاتمہ ہے۔ کیا شاندار کریئر رہا ہے۔'

خیال رہے کہ اس کارکردگی کے بعد وراٹ کوہلی نے انڈین ٹیم میں جگہ بنائی اور پھر کبھی مڑ کر پیچھے نہیں دیکھا۔

گذشتہ رات باربیڈوس کے کنسنگٹن اوول میدان میں میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ وصول کرتے ہوئے انڈین کھلاڑی وراٹ کوہلی نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

پریزینٹر نے ان سے پوچھا کہ آپ نے ابھی ایک اعلان کیا ہے تو کوہلی نے کہا کہ 'جی ہاں میں نے اعلان کیا اور یہ ایک کھلا راز تھا۔ یہ کوئی ایسی چیز نہیں تھی کہ اگر ہم ہار جاتے تو ہم اس کا اعلان نہیں کرتے۔

’یہ میرا انڈیا کے لیے آخری ٹی 20 انٹرنیشنل تھا اور نئی نسل پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسے آگے لے جائیں اور پرچم کو بلند رکھیں۔'

پریزینٹر نے کہا کہ سنہ 2011 میں آپ نے کہا تھا کہ سچن کو کندھے پر اٹھانا چاہیے کیونکہ انھوں نے اتنے عرصے سے انڈین ٹیم کا بھار اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا تھا۔ تو کیا اب وہ مرحلہ ان کے لیے آ گیا ہے کہ انھیں کاندھے پر اٹھایا جائے۔

اس کے جواب میں انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ 'ایسا نہیں۔ یہ ہم لوگوں کی گذشتہ دو سال کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ہم نے تو صرف چھ ورلڈ کپ ہی کھیلے ہیں۔ یہاں روہت جیسے کھلاڑی ہیں جنھوں نے نو ورلڈ کپ کھیلے ہیں اس لیے یہ ٹیم میں کسی سے بھی زیادہ ان کا حق ہے۔'

اور پھر تھوڑی دیر کے بعد انڈین ٹیم کے کپتان روہت شرما نے بھی ٹی 20 انٹرنیشنل کو الواع کہہ دیا اور یوں انڈین ٹی 20 کرکٹ میں ایک عہد کا خاتمہ ہوتا ہے۔

جہاں کوہلی کو ہر میچ میں ’100 فیصد‘ دینے پر یاد رکھا جائے گا وہیں روہت شرما کو ان کے 'ہٹ مین' کے خطاب کے لیے۔

روہت شرما نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک دائرہ پورے کرنے جیسا ہے۔

انھوں نے کہا: ’کسی نے ابھی مجھے بتایا کہ میں نے 2007 میں شروعات کی تھی اور ہم نے ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اب میں ورلڈ کپ جیتنے کے بعد الوداع کہہ رہا ہوں۔

’جب میں نے 2007 میں انڈیا کے لیے کھیلنا شروع کیا تو اپنے پہلے دورے پر ایک روزہ میچ کے لیے آئرلینڈ گیا۔ لیکن پھر اس کے فوراً بعد ہم ٹی-20 ورلڈ کپ کے لیے جنوبی افریقہ گئے جہاں ہم نے ورلڈ کپ جیتا اور اب (دوبارہ) جیت حاصل کی ہے۔ اس طرح ایک پورا دائرہ مکمل ہوتا ہے۔'

کوہلی، ہاردک
Getty Images

انڈیا کے نائب کپتان ہاردک پانڈیا نے وراٹ کوہلی اور روہت شرما کے ریٹائرمنٹ پر کہا کہ ’میں روہت اور وراٹ دونوں کے لیے بہت خوش ہوں۔۔۔‘

امکان ہے کہ پانڈیا کو اب ٹیم کا کپتان مقرر کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ انڈین کرکٹ کے دو بڑے کھلاڑی اور لیجنڈز اس شاندار الوداع کے مستحق ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’ہم سب ان کی کمی محسوس کریں گے لیکن یہ بہترین الوداع ہے جو ہم انھیں دے سکتے تھے۔‘

وراٹ کوہلی نے اپنے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز سنہ 2010 میں زمبابوے کے خلاف ہرارے میں کھیلے گئے میچ سے کیا۔ اس کے بعد سے وہ انڈیا کے سب سے زیادہ مستقل رنز سکور کرنے والے رہے ہیں۔

انھوں نے 125 میچز میں 48 کے اوسط سے 4188 رنز سکور کیے ہیں۔ انھوں نے 38 نصف سنچری اور ایک سنچری سکور کی ہے جو کہ سب سے زیادہ ہے۔

جبکہ روہت شرما نے 159 میچز 32 کے اوسط سے 423 رنز بنائے ہیں جس میں پانچ سنچریاں اور 32 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ روہت شرما انٹرنیشنل ٹی20 میں سب سے زیادہ چھکے اور سب سے زیادہ سنچریاں لگانے کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔

وراٹ کوہلی
Getty Images
وراٹ کوہلی جشن کے موڈ میں

ان دونوں کے پیچھے پاکستان کے بابر اعظم ہیں جن کا موازنہ اکثر وراٹ کوہلی سے ہوتا ہے اور دونوں کو ان کے مداح کنگ اور لیجنڈ یا گوٹ یعنی گریٹ آف آل ٹائم جیسے القاب سے نوازتے رہتے ہیں۔

پاکستانی صارف سعد قیصر نے کوہلی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا: ’کنگ بابر اعظم؟ بھائی، صرف ایک ہی کنگ ہے، اور اس کا نام وراٹ کوہلی ہے۔

’ایک آدمی تن تنہا ایک بادشاہ کی طرح اٹھا اور کھیلا۔ مبارک ہو انڈیا، اپنے لیجنڈ کا احترام کریں۔ کیا شاندار کھلاڑی ہے!‘

https://twitter.com/TheSaadKaiser/status/1807116504535806004

روہت شرما اور کوہلی نہ صرف انڈیا کے لیے ٹی 20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں بلکہ وہ ٹیسٹ اور ون ڈے میں بھی نمایاں رہے ہیں۔

اب ان کے مداح انھیں صرف ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل میں ہی دیکھ سکیں لیکن یہ بھی ان کے لیے کسی نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں ہوگا۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.