آئی سی سی نے مینز ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹائٹل جیتنے والے انڈین سکواڈ کے چھ کھلاڑیوں کو ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
روہت شرمارنز: 257، اوسط: 36.71، سٹرائیک ریٹ: 156.7، ففٹی: 3انڈین کپتان روہت شرما نے 156.7 کی شرح سے سکور کرتے ہوئے ٹورنامنٹ میں 257 رنز بنائے جو کسی بھی کھلاڑی کا دوسرا سب سے زیادہ سکور ہے۔ آٹھ میچز میں تین نصف سنچریوں کے ساتھ روہت نے شاندار سٹرائیک ریٹ کو برقرار رکھتے ہوئے مستقل مزاجی کا مظاہرہ کیا۔ سپر ایٹ میں آسٹریلیا کے خلاف انہوں نے ٹورنامنٹ کے بہترین بولنگ اٹیکس میں سے ایک کو صرف 41 گیندوں میں 92 رنز بنا کر ناکام بنا دیا۔ سیمی فائنل میں انہوں نے ایک بار پھر 39 گیندوں پر 57 رنز بنا کر اپنا جادو دکھایا۔ روہت شرما نے ایک لیڈر کے طور پر ٹیم کی قابل ستائش قیادت کی جس نے ٹیم کو 17 سال بعد تاریخی فتح دلوائی۔رحمن اللہ گربازرنز: 281، اوسط: 35.12، سٹرائیک ریٹ: 124.33، ففٹی: 3ابراہیم زدران کے ساتھ رحمن اللہ گرباز نے ایک شاندار اوپننگ پارٹنرشپ بنائی اور 446 رنز بنائے، جس میں تین سینچریاں بھی شامل تھیں اور ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل تک اہم کردار ادا کیا۔ گرباز نے یوگنڈا (76)، نیوزی لینڈ (80)، آسٹریلیا (60) اور بنگلہ دیش (43) کے خلاف غیر معمولی اننگز کھیلی۔ وہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے اور ٹاپ آرڈر بیٹرزمیں افغانستان کے سٹار تھے۔نکولس پورانرنز: 228، اوسط: 38.0، سٹرائیک ریٹ: 146.15، ففٹی: 1ویسٹ انڈیز کے نکولس پوران نے 146.16 کی شرح سے سکور کرتے ہوئے ٹورنامنٹ میں 228 رنز بنا کر فارمیٹ کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک کے طور پر اپنی حیثیت قائم کی۔ نکولس اپنی رِسک والی بیٹنگ کے باوجود چھٹے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے، اور افغانستان کے خلاف ان کی 98 رنز کی اننگز نے ٹیم کو شاندار جیت دلائی۔ یہ ٹورنامنٹ میں کسی کھلاڑی کا سب سے زیادہ سکور بھی تھا۔سوریہ کمار یادیو نے دونوں ناک آؤٹ گیمز میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا (فوٹو: اے ایف پی)سوریہ کمار یادورنز: 199، اوسط: 28.42، سٹرائیک ریٹ: 135.37، ففٹی: 2انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں دو نصف سنچریوں اور اہم 47 رنز کے ساتھ سوریہ کمار یادیو نے مشکل وکٹ پر کھیلنے کے باوجود مڈل آرڈر سے اچھا کھیل پیش کیا۔ انہوں نے دونوں ناک آؤٹ گیمز میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا، پہلے انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں مشکل میں گھری ٹیم کے ساتھ اہم 47 کے ساتھ اور پھر فائنل میں ایک بہترین کیچ پکڑ کر۔مارکس سٹوئنسرنز: 169، سٹرائیک ریٹ: 164.07، وکٹیں: 10، اکانومی: 8.88مارکس سٹوئنس ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے ایکس فیکٹر کھلاڑی تھے، جو عمان اور سکاٹ لینڈ کے خلاف غیر معمولی اننگز کھیلی تھی۔ عمان کے خلاف میچ میں انہوں نے 19 دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل سے پہلے آسٹریلیا کے باہر ہونے کے باوجود سٹوئنس دباؤ میں اپنی صلاحیت کے ساتھ کھڑے تھے۔اکشر پٹیلرنز: 92، سٹرائیک ریٹ: 139.39، وکٹیں: 9، اکانومی: 7.86اکشر پٹیل نے ٹی20 ورلڈ کپ میں بلے کے ساتھ اہم کیمیوز، ٹورنامنٹ کے بہترین کیچز میں سے ایک کیچ پکڑا اور بہترین بولنگ سپیل کروایا۔ مختلف کرداروں کو اپنانے اور مؤثر کارکردگی دکھانے کی ان کی صلاحیت انڈیا کے ٹائٹل جیتنے میں اہم ثابت ہوئی۔ فائنل میں اکشر نے ایک شاندار جوابی حملہ کرتے ہوئے 47 رنز بنائے جس نے وراٹ کوہلی کو اینکر کا کردار ادا کرنے میں مدد کی۔ سیمی فائنل میں اکشر نے انگلینڈ کے خلاف گیند کے ساتھ 23 گیندوں پر تین وکٹیں لیں۔راشد نے ٹورنامنٹ میں 6.17 کے شاندار اکانومی ریٹ سے بولنگ کرتے ہوئے 14 وکٹیں حاصل کیں (فوٹو اے ایف پی)راشد خانوکٹیں: 14، اوسط: 12.78، اکانومی: 6.17، بہترین: 4/17راشد خان نے افغانستان کی ٹیم کی شاندار قیادت کی اور شاندار پرفارمنس پیش کرتے ہوئے ٹیم نے سیمی فائنل میں پہنچ کر تاریخ رقم کی۔ راشد نے ٹورنامنٹ میں 6.17 کے شاندار اکانومی ریٹ سے بولنگ کرتے ہوئے 14 وکٹیں حاصل کیں۔ افغانستان کے سپنر نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنی کارکردگی کے ساتھ پانچویں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر ٹیم کو سیمی فائنل تک پہنچنے میں مدد کی۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 17 رنز پر چار وکٹیں لے کر ٹیم کو گروپ مرحلے سے باہر نکلنے میں مدد کی۔جسپریت بمراہوکٹیں: 15، اوسط: 8.26، اکانومی: 4.17، بہترین: 3/7پلیئر آف دی ٹورنامنٹ اور انڈیا کے ٹرمپ کارڈ جسپریت بمراہ نے 15 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیموں کے سکورنگ کی شرح کو محدود کرنے میں ان کی بولنگ نے ٹورنامنٹ کے دوران بمراہ کو انڈیا کا سب سے اہم کھلاڑی بنا دیا۔ ان کا 4.17 کا اکانومی ریٹ مردوں کے ٹی20 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں کسی بھی بولر کا اب تک کا بہترین ہے۔ارشدیپ سنگھوکٹیں: 17، اوسط: 12.64، اکانومی: 7.16، بہترین: 4/9ارشدیپ سنگھ آٹھ میچوں میں 17 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے۔ فائنل میں ارشدیپ نے انڈیا کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ میچ کے ایک اہم موڑ پر کوئنٹن ڈی کاک کی بڑا وکٹ لی اور پھر صرف چار رنز دے کر ایک شاندار اختتامی اوور کروایا۔ارشدیپ سنگھ 17 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے (فوٹو اے ایف پی)فضل الحق فاروقیوکٹیں: 17، اوسط: 9.41، اکانومی: 6.31، بہترین: 5/9ٹورنامنٹ میں مشترکہ طور پر وکٹ لینے والے فاروقی نے افغانستان کو پہلے سیمی فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 17 وکٹیں 6.31 کی شاندار اکانومی ریٹ پر لیں۔ انہوں نے یوگنڈا کے خلاف بہترین سپیل کروایا اور افغانستان کو نیوزی لینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دینے میں بھی مدد کی۔ اینریچ نورٹجےوکٹیں: 15، اوسط: 13.4، اکانومی: 5.74، بہترین: 4/7جنوبی افریقہ کے اینریچ نورٹجے نے اپنی رفتار اور اضافی باؤنس کا استعمال کرتے ہوئے بیٹرز کو مشکل میں ڈالے رکھا۔ نورٹجے نے ٹورنامنٹ کا آغاز سری لنکا کے خلاف شاندار 4/7 کے ساتھ کیا اور ایک میچ کے علاوہ تمام میں کم از کم ایک وکٹ حاصل کی۔ فائنل میں وہ انہوں نے چار اوورز میں 26 رنز دے دو وکٹیں حاصل کیں۔ اعداد و شمار کے حساب سے وہ جنوبی افریقہ کے باؤلرز میں سے ایک تھے۔