مریم نواز کا پولیس افسران کو مساجد میں نماز جمعہ کے بعد لوگوں سے ملنے کا حکم

image

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پولیس افسران کو مساجد میں نماز جمعہ کے بعد لوگوں سے ملنے کا حکم دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان (ایم پی ایز) میرے لیے پاور ہاؤس کا درجہ رکھتے ہیں مگر میں نے میرٹ کے اصولوں پر عمل کرنے کے لیے سب کو ناراض کیا۔

صوبے بھر کے پولیس افسران سے ملاقات میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ چار ماہ میں کسی آر پی او، ڈی پی او اور ایس ایچ او کی سفارش نہیں کی، کسی رکن اسمبلی کے کہنے پر پولیس افسر تعینات نہیں کیے۔

آٹے کے نرخوں میں اعداد و شمار کی غلط رپورٹنگ، ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور معطل

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم پولیس کی تمام ضرورتیں پوری کر رہے ہیں، انہیں جو بھی جدید ترین آلات درکار ہیں دیے جارہے ہیں، اب کام بھی ہونا چاہیے۔

وزیرِ اعلیٰ نے پولیس افسران کی کارکردگی جانچنے کیلئے”کی پرفارمنس انڈیکیٹر“مقرر کردئیے۔

پولیس افسران کو غیر معمولی کارکردگی دکھانے پر نمبر ملیں گے، ایف آئی آر، فرد جرم، نو گو ایریا اور سرچ آپریشن پر بھی نمبر ملیں گے، عوامی شکایات،ٹریفک، پتنگ بازی، فائرنگ کی روک تھام، سنگین جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری اور کھلی کچہری کے بھی نمبر ملیں گے۔

ٹاسک پورا نہ ہونے پر پولیس افسران کے نمبر کاٹ لیے جائیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب نے محرم میں پولیس افسران کو اہل تشیع علماء کے گھر جانے کی ہدایت کی، انہوں نے پولیس افسران کومساجد میں نماز جمعہ کے بعد لوگوں سے ملنے کا حکم بھی دیا۔

خیبرپختونخوا، کفایت شعاری سے متعلق مالیاتی نظم وضبط کی منظوری، بڑی پابندیاں عائد

وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس کے اعلیٰ افسران کو ایس ایچ اوز اور دیگر افسران کی کڑی نگرانی اور بین الصوبائی چیک پوسٹوں پر اچھی ساکھ والے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کا حکم دیا، وزیراعلیٰ نے پولیس افسران کو اپنی فرنٹ لائن فورس قرار دیا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پولیس افسران عوام پر نہیں بلکہ مجرموں پر سختی برتیں، جب جرائم بڑھتے ہیں اور لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو وہ اچھی سڑکیں، مفت دوائیں اور دوسری بہت سی چیزیں بھول کر حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.