مون سون ہواؤں کا سلسلہ آج سے سندھ میں داخل ہوجائے گا، جس کے باعث کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے بیان کے مطابق ملک میں مون سون کا اسپیل 25 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 19 اگست تک کراچی، گھوٹکی، میرپورخاص، عمرکوٹ، سانگھڑ، ٹھٹہ اور سکھر سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
دوسری جانب حافظ آباد، گوجرانوالا اور چنیوٹ میں بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کے باعث این ڈی ایم اے نے پنجاب کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا امکان ظاہر کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے موسلا دھار بارشوں کے باعث متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ 25 اگست تک مون سون کے متوقع شدید اسپیل کی ڈیش بورڈ سے خود نگرانی کروں گا، ہنگامی صورتحال میں لوگوں کے انخلا، نکاسی آب کی تیاری یقینی بنائی جائے۔
پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا دورانیہ اور اہم
پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا دورانیہ عام طور پر جولائی سے ستمبر تک ہوتا ہے۔ یہ بارشیں ملک کے مختلف حصوں میں مختلف شدت اور مدت کے ساتھ برستی ہیں۔ مون سون کی آمد سے ملک کے کئی علاقوں میں خشک سالی کے بعد زندگی میں ایک نئی بہار آ جاتی ہے۔ یہ بارشیں نہ صرف زرعی پیداوار کے لیے بلکہ پانی کے ذخائر کو بھرپور کرنے اور موسم کو خوشگوار بنانے کے لیے بھی انتہائی اہم ہیں۔
تاہم، بعض اوقات یہ بارشیں اتنی شدید ہو جاتی ہیں کہ سیلاب کی صورت اختیار کر لیتی ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں تباہی پھیل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، غیر متوقع اور بے وقت بارشیں بھی فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔