اداکارہ نہیں، لیڈی ڈیانا، حریم فاروق کا اہم بیان

image

حال ہی میں ریلیز ہونے والے ڈرامے بسمل میں منفی کردار ادا کرنے والی اداکارہ حریم فاروق نے انکشاف کیا ہے کہ بچپن میں انہیں احساس ہوتا تھا کہ وہ شاہی خاندان کا حصہ ہیں اور وہ ہر وقت لیڈی ڈیانا کی طرح شہزادی بننے کے خواب دیکھتی تھیں۔

حریم فاروق نے نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں ان کے ہمراہ سویرا ندیم سمت بسمل کی ٹیم کے دیگر اداکاروں نے بھی شرکت کی۔

پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں حریم فاروق نے بتایا کہ انہیں بچپن سے ہی لیڈی ڈیانا کی طرح شہزادی بننے کا شوق تھا اور وہ ہر وقت والدین سے یہی پوچھتی رہتی تھیں کہ ان کا شاہی خاندان سے کیا تعلق ہے۔

اداکارہ کے مطابق انہیں لگتا تھا کہ وہ شاہی خاندان کا حصہ ہیں اور انہیں صرف شہزادی بننے کا شوق ہوتا تھا لیکن والدین انہیں ہمیشہ ایسے خواب دیکھنے سے منع کرتے اور خاموش کراکر بٹھا دیتے۔

انہوں نے بتایا کہ جب ان کے ذہن سے لیڈی ڈیانا بننے کا بھوت اترا تو انہوں نے سماجی رہنما مدر ٹریسا جیسا بننے کا سوچا۔

ان کا کہنا تھا کہ پھر انہوں نے غور کیا کہ مدر ٹریسا جیسا بننے کے لیے انہیں بہت ساری قربانیاں دینی پڑیں گی، انہیں بہت کچھ چھوڑنا پڑے گا جو کہ مشکل کام ہے، اس لیے انہوں نے وہ ارادہ بھی ترک کیا۔

حریم فاروق نے واضح کیا کہ انہوں نے بچپن میں کبھی نہیں سوچا تھا کہ انہیں اداکارہ بننا ہے، انہیں ایسی زندگی نہیں چاہیے تھی۔ اداکارہ نے کہا کہ وہ زندگی کو انجوائے کرنے والی خاتون ہیں، وہ جس دن نہ ہنسیں اس دن انہیں لگتا ہے کہ ان کی زندگی کا دن بیکار گزرا۔

ان کے مطابق مسائل ہر کسی کی زندگی میں آتے ہیں اور مسائل کو ایک دن ختم بھی ہونا ہے لیکن مسائل کا سامنا کرکے اور مسکراکر زندگی گزارنے میں اچھائی ہے اور ہر وقت خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ بسمل ڈرامے میں حریم فاروق نے سینیئر اداکار نعمان اعجاز کی دوسری اور نوجوان بیوی کا کردار ادا کیا ہے، جس کا تعلق غریب گھرانے سے ہوتا ہے لیکن دولت کی خاطر زائد العمر اور امیر شخص سے شادی کرتی ہیں۔

ڈرامے میں نعمان اعجاز کی پہلی بیوی کا کردار سویرا ندیم نے ادا کیا ہے، ڈرامے کی ابتدائی قسطوں کو کافی سراہا جا رہا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.