طلاق اور بدنامی دیکھ کر بھائی کا انتقال ہوگیا۔۔ مایا خان جعلی تصویریں وائرل کرنے والوں پر پھٹ پڑیں

image

"جس سے نکاح ہوا اُس سے شادی نہیں ہوئی تھی. میری انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی شادی کی زیادہ تر تصاویر جعلی ہیں. وہ تصاویر نیرے نکاح کی ہیں اور جن سے نکاح ہوا تھا ان سے شادی نہیں ہوئی تھی"

یہ کہنا ہے مشہور ٹی وی میزبان اور اداکارہ مایا خان کا جنھوں نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ میرے والد سفیر تھے اور جب وہ کافی کم عمر تھیں تبھی ان کے والد کا انتقال ہوگیا پھر ان کے بڑے بھائی ہی والد کی جگہ تھے.

"میں اپنی اسٹوڈنٹ لائف سے ہی وائس اوور آرٹسٹ تھی اور اس وقت وہ پاکستان ٹیلی وژن میں بھی وائس اوور کیا کرتی تھی. پھر مجھے بچوں کے سوال و جواب کا پروگرام کرنے کو کہا گیا۔ کم عمری میں ہی پی ٹی وی میں کام کرنے کے بعد میں بہت عرصے تک میڈیا سے دور رہیں لیکن اس کے بعد دوبارہ ٹی وی میزبان کام شروع کیا۔

اپنی زندگی کے نشیب و فراز پر گفتگو کرتے ہوئے مایا خان کا کہنا تھا کہ 2012 میں ایک شو کی وجہ سے تنازع ہوا جس میں پارک میں بیٹھے لڑکے لڑکیوں کو براہ راست دکھانے پر ان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا. وہ جیسے ہی شو کرکے گھر واپس آئیں تو سوشل میڈیا پر انہیں نکالنے کا لیٹر وائرل ہوا اور چند ہی دن میں ملک سے باہر کے میڈیا پر بھی تنقید کی گئی. امریکا میں رہنے والے بھائی انھی دنوں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی. وہ ان تنازعات کی خبریں دیکھنے اور سننے کے بعد دنیا سے چلے گئے.

مایا خان نے مزید بتایا کہ 2011 ء میں میرا نکاح ہوا تھا لیکن پھر رخصتی سے پہلے ہی طلاق ہوگئی. پھر ایم دوسرے شخص سے شادی ہوئی اور اب تیسری بار شادی کرنے کا فی الحال ان کا کوئی ارادہ نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے ایک انٹرویو میں مایا خان یہ کہہ چکی ہیں کہ ان کی دوسری شادی کا فیصلہ غلط تھا کیونکہ دوسرے شوہر ان پر تشدد کرتے تھے اس وجہ سے ان کی شادی بھی ختم ہوگئی.


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.