خودکشی سے پہلے بیٹیوں کو فون کر کے کیا کہا تھا؟ باپ کی موت کے بعد ملائکہ اروڑا آخری گفتگو کے بارے میں بتا دیا

image

بدھ کی صبح بالی وڈ اداکاراؤں ملائکہ اروڑا اور امریتا اروڑا کے لیے ایک دل دہلا دینے والی خبر کے ساتھ شروع ہوئی، جب بھارتی میڈیا نے ان کے سوتیلے والد انیل مہتا کی خودکشی کی خبر نشر کی۔ اطلاعات کے مطابق، انیل مہتا نے ممبئی کے پوش علاقے باندرہ میں اپنے اپارٹمنٹ سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

آخری لمحوں میں بیٹیوں سے بات

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ خودکشی سے پہلے انیل مہتا نے اپنی دونوں بیٹیوں، ملائکہ اور امریتا، کو فون کیا۔ ان کا آخری پیغام تھا: "میں تھک گیا ہوں"۔ چند لمحوں بعد، انہوں نے اپنی جان دے دی۔

والدہ کا بیان: انیل مہتا مکمل طور پر صحت مند تھے

ملائکہ کی والدہ جوائس نے پولیس کو بتایا کہ خودکشی کے وقت وہ گھر پر موجود تھیں۔ ان کے شوہر انیل مہتا روزانہ صبح بالکونی میں بیٹھ کر اخبارات پڑھتے تھے، لیکن آج جب وہ وہاں گئیں، تو انہیں ایک دلخراش منظر دیکھنے کو ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ انیل کسی بڑی بیماری میں مبتلا نہیں تھے اور ان کا یہ اقدام سب کے لیے ناقابلِ یقین ہے۔

ممبئی پولیس کی تفتیش: خودکشی یا کچھ اور؟

ممبئی پولیس نے انیل مہتا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے اور ہر ممکن پہلو سے تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کے مطابق، ابتدائی شواہد خودکشی کی طرف اشارہ کرتے ہیں، لیکن ابھی کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہے۔ فرانزک ٹیم بھی موقع پر موجود ہے اور تفتیش مکمل ہونے پر ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

ملائکہ کی رہائشگاہ پر بڑی شخصیات کی آمد

انیل مہتا کی خودکشی کے بعد ملائکہ اروڑا کی رہائش گاہ پر بالی وڈ کی مشہور شخصیات کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ان میں ملائکہ کے سابق سسرال 'خانز' کے افراد اور ان کے سابق بوائے فرینڈ ارجن کپور بھی شامل ہیں، جو دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.