ماں نے میرے ہاتھوں میں دم توڑا تھا۔۔ محسن عباس حیدر زندگی کی تلخیوں کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے

image

معروف اداکار، کامیڈین، اور ٹی وی میزبان محسن عباس حیدر کی حالیہ فیس بک پوسٹ نے مداحوں اور صارفین کو چونکا دیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 21 سال تمیز اور محنت سے کام کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ گالیاں دینے والے اداکار ہی کامیاب رہتے ہیں۔"

اس پوسٹ کے بعد ان کے چاہنے والے فوراً ان کے دفاع اور مشورے دینے لگے۔ اداکار سہیل سمیر نے دلچسپ انداز میں کہا، "بات تو سچ ہے، مگر بات ہے رسوائی کی۔" ایک اور صارف نے مزاحیہ انداز میں کہا، "پروڈیوسرز کو گالیاں مت دینا، باقی سب چل جائے گا!"

والدہ کی یاد میں محسن کی آبدیدہ ویڈیو نے مداحوں کو افسردہ کر دیا

اسی دوران، محسن عباس حیدر کی ایک ٹی وی شو کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ اپنی مرحوم والدہ کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ والدین کے اکلوتے بیٹے تھے اور والدہ ان سے بے حد محبت کرتی تھیں۔ جب وہ کیریئر کی تلاش میں فیصل آباد سے کراچی آئے تھے، تو والدہ دن میں کئی بار ان کی خیریت معلوم کرتی تھیں۔

کامیابی کی دوڑ میں والدہ کو نظر انداز کرنے کا افسوس

محسن نے بتایا کہ کیریئر بنانے کے چکر میں وہ اتنے مصروف ہوگئے کہ والدہ کے ساتھ وقت کم گزار پائے، جس کا انہیں آج بھی افسوس ہے۔ انہوں نے اپنی پہلی فلم "نامعلوم افراد" اپنی والدہ کے ساتھ فیصل آباد کے سینما میں دیکھی تھی، اور والدہ بار بار انہیں اور پھر سینما اسکرین کو دیکھتی رہتی تھیں۔

والدہ کے انتقال نے زندگی بدل دی

محسن نے افسردگی سے بتایا کہ ان کی والدہ 9 سال قبل دل کے دورے سے انتقال کر گئیں، اور انہوں نے اپنی آخری سانسیں انہی کی بانہوں میں لیں۔ والدہ کے انتقال کے فوراً بعد ان کے ماموں بھی چل بسے، جس سے ان کی زندگی مزید غمزدہ ہو گئی۔

نوزائیدہ بیٹی کی موت کا دردناک لمحہ

محسن نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اگرچہ انہوں نے بہت سے پیاروں کو کھویا، لیکن سب سے زیادہ تکلیف انہیں اپنی نوزائیدہ بیٹی کے جنازے کے وقت ہوئی۔

محسن عباس حیدر کی دل کو چھو لینے والی خواہش

پروگرام کے دوران جذباتی ہو کر انہوں نے کہا، "میری خواہش ہے کہ نہ صرف میری والدہ بلکہ کسی کی والدہ بھی کبھی انتقال نہ کریں۔ مائیں ہمیشہ زندہ رہیں تو انسان کو کسی اور رشتے کی ضرورت نہیں پڑتی۔"

اس پوسٹ اور ویڈیو نے محسن عباس حیدر کے مداحوں کو جذباتی کر دیا اور سوشل میڈیا پر ان کے لیے دعائیں اور ہمدردی کے پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.