ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ، میزائلوں سے بچنے کیلئے اسرائیلی شیلٹرز میں چھپنے پر مجبور

image

 ایران نے اسرائیل پر 400 سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کردیے جس کے نتیجے میں ایک عمارت حملے کی زد میں آئی اور تل ابیب کے قریب جافا میں فائرنگ سے 8 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد تل ابیب سمیت دیگر علاقوں میں جنگی سائرن بجائے جارہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بتایاکہ ایران نے بیلسٹک میزائل داغے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے گئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے۔

اسرائیلی فوج نے بتایاکہ ایران نے بیلسٹک میزائل داغے۔

اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کو تاحکم ثانی محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب اور شیرون میں راکٹ گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے 2 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے بتایاکہ میزائل حملوں کے دوران شیلٹرز میں جانے کیلئے بھگدڑ میں کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دی گئی۔

اسرائیلی میڈیا نے بتایاکہ اسرائیل کی فضائی حدود بند کردی گئی ہیں اور ہوائی اڈوں پر موجود تمام مسافروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

اسرائیل پرحملہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ پرحملے کابدلہ ہے: پاسداران انقلاب

دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ پر حملے کابدلہ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو دوبارہ نشانہ بنایاجائے گا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک ایرانی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ردعمل پر ایران کسی بھی جوابی کارروائی کیلئے پوری طرح تیار ہے۔

قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکومت اور امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینئل ہیگارے کا کہنا ہے کہ امریکا نے ممکنہ ایرانی حملے سے متعلق اسرائیل کو آگاہ کیا ہے، اسرائیل اپنے حلیف ممالک کے ہمراہ انتہائی چوکس ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.