بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کے شہریوں کو اب اپنے گھروں میں نصب ٹوائلٹ سیٹس پر بھی ٹیکس دینا پڑے گا! مالی بحران سے دوچار سکھویندر سنگھ سکھو حکومت نے ایک حیران کن اقدام اٹھاتے ہوئے سیوریج اور پانی کے بلوں میں نئے ٹیکسز کا اضافہ کر دیا ہے۔
نئے نوٹیفکیشن کے تحت شہری علاقوں میں رہنے والے افراد کو ہر ٹوائلٹ سیٹ کے لیے ماہانہ 25 بھارتی روپے کا اضافی چارج ادا کرنا ہوگا۔ یہ ٹیکس سیوریج بل کے ساتھ محکمہ جل شکتی کے اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، پانی کے بلوں میں بھی 30 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے شہریوں کو مزید مالی دباؤ کا سامنا ہوگا۔
اگرچہ یہ اقدام حکومت کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے، لیکن ہماچل پردیش کے عوام اس نئی پالیسی سے خوش نظر نہیں آتے۔ ماضی میں پانی مفت تھا، اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اقتدار میں آنے کے بعد مفت پانی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر اب پانی کا بل 100 روپے فی کنکشن ہو گیا ہے۔
یہ نیا ٹیکس نہ صرف لوگوں کی جیبوں پر اثر ڈالے گا بلکہ ہماچل پردیش کے شہریوں کو روزمرہ کے ضروریات کے لیے مزید چارجز ادا کرنے پر مجبور کرے گا۔ کیا یہ مالی بحران سے نمٹنے کے لیے درست قدم ہے یا شہریوں کی مشکلات میں اضافہ؟ یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن فی الحال یہ خبر عوام میں تشویش پیدا کر چکی ہے۔