سعودی وزیر سرمایہ کاری کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

image

سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے، پاکستان کے ساتھ 27ایم اویوز پر دستخط ہوں گے۔

سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے پاک سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارے لئے دوسرا گھر ہے اور یہ فورم دونوں ملکوں کےتاجروں میں رابطے کیلئے اہم ہے۔

خالد بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب اسٹریٹجک شراکت دارہیں، دونوں ملکوں کے تعلقات کی طویل تاریخ ہے، دونوں ملکوں کے درمیان مذہبی،روحانی تعلق قائم ہے، تجارت بڑھانے کیلئے ہمیں جغرافیائی قربت کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان،سعودی عرب میں اقتصادی تعاون انتہائی اہم ہے، دونوں ملکوں کی باہمی تجارت میں نمایاں اضافہ ہواہے، علاقائی خوشحالی کےہدف کے حصول کیلئےملکرکام کرنا چاہیے۔

سعودی وزیر نے بتایا کہ مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاکےخطوں میں ترقی کےوسیع امکانات ہیں، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا وہاں کی ترقی میں اہم کردارہے، پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری ہمارے لئے اہم ہے، سعودی عرب پاکستان کےساتھ سرمایہ کاری کیلئےتیارہے، کسی معاہدہ کی ضروت نہیں، ہم اسٹریٹجک شراکت دارہیں۔

خالد بن عبدالعزیز نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے معاشی ترقی وژن کوسپورٹ کرتا ہے ، معاشی استحکام وترقی کیلئے پاکستان سے تعاون جاری رہے گا۔

سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اورپاکستان کےدرمیان دیرینہ اوربرادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان کے ساتھ 27ایم اویوزپردستخط ہوں گے، طیارہ کا دروازہ کھلنے سے پہلے ہم نے پاکستان کی محبت محسوس کی، ہم دوست نہیں ایک خاندان ہیں، پاکستانی دوستی کی گرمجوشی کا احساس ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی قیادت نے گزشتہ روز بھرپورخوش آمدید کیا، ہم ایک ہیں اورمتحدہیں، ہماری معیشت اورمعاشرت ایک دوسرےسےجڑی ہے، بزنس فورم کاروباری افراد کیلئے بہترین فورم ہے، پاکستان سعودی عرب کےدرمیان اقتصادی تعاون اہم ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.