"جب تک میں فعال تھا، میں نے اپنی فیملی کے ساتھ اپنی تمام ذمہ داریاں نبھائیں، لیکن جب مجھے کینسر ہوا تو میں نہیں چاہتا تھا کہ میری وجہ سے میرے پیارے تکلیف میں مبتلا ہوں۔ اس لیے میں نے انہیں چھوڑ کر تنہائی کا راستہ اختیار کیا۔ مجھے ہمیشہ سے تنہائی کا شوق رہا ہے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ میری بیماری سے کسی کو اذیت پہنچے۔ میرے بچے سیٹیلڈ ہیں اور میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے بل بوتے پر اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ میری فیملی میرے بغیر زیادہ پرسکون ہے۔ اللہ پر میرا بھروسہ ہے، اور میں جانتا ہوں کہ میرا رزق بھی وہی دیتا ہے، نہ کہ کوئی چینل یا شخص۔"
فردوس جمال، پاکستان کے معروف سینیئر اداکار، جو اپنی لاجواب اداکاری کے باعث "وارث" اور "پیارے افضل" جیسے مشہور ڈراموں میں دلوں پر راج کر چکے ہیں، نے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ وہ کینسر کی تشخیص کے بعد اپنی فیملی کو چھوڑ چکے ہیں۔ اپنی زندگی کے اس نازک مرحلے میں، وہ کسی پر بوجھ نہیں بننا چاہتے تھے اور دوسروں کی پریشانی کی وجہ نہیں بننا چاہتے تھے، اس لیے انہوں نے خود کو تنہائی کے حوالے کردیا۔
اداکار نے بتایا کہ ان کے بچوں نے اب اپنی زندگیوں میں استحکام حاصل کرلیا ہے اور وہ جانتے ہیں کہ ان کے بغیر بھی سب ٹھیک رہیں گے۔ یہی سوچ انہیں سکون بخشتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ہمیشہ سے تنہائی کی طرف رجحان رہا ہے، اور اب بیماری کی حالت میں، وہ صرف اللہ پر بھروسہ کر کے اپنے راستے پر گامزن ہیں۔
فردوس جمال نے اپنے ماضی کے متنازع بیانات کے حوالے سے بھی کھل کر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم ٹی وی یا کوئی اور نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ ہے جو انسان کو رزق دیتا ہے۔ میں نے اپنے خیالات کو چھپایا نہیں، اور میری رائے وہی ہے جو میں نے محسوس کیا۔" ان کے یہ الفاظ ایک بار پھر ان کی بے باک شخصیت کا عکاس ہیں، جو زندگی کے اتار چڑھاؤ کے باوجود اپنے خیالات پر قائم رہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔