پاکستانی شوبز انڈسٹری کے اُبھرتے ہوئے اداکار ثاقب ثمیر نے ایک ٹی وی پروگرام میں اپنی زندگی کے سب سے دہشت ناک تجربے کا انکشاف کیا ہے، جسے وہ آج تک نہیں بھلا سکے۔
پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ثاقب ثمیر نے بتایا کہ وہ ماضی میں ایک ایسی لڑکی کی مدد کر چکے ہیں جس پر جنات کا سایہ تھا۔
ان کے مطابق یہ ان کی زندگی کا سب سے خوفناک اور چونکا دینے والا لمحہ تھا۔
اداکار نے بتایا کہ وہ اُس وقت ایک گھر میں کرائے پر رہائش پذیر تھے، جہاں پڑوس میں دو لڑکیاں بھی رہتی تھیں۔
دونوں کی ملاقاتیں اکثر چھت پر ہوا کرتی تھیں اور وقت کے ساتھ ان میں دوستی بھی ہو گئی۔
ثاقب کے بقول، ایک دن باتوں کے دوران ان لڑکیوں نے انکشاف کیا کہ ان میں سے ایک لڑکی جنات کے اثر میں ہے۔
لڑکیوں نے بتایا کہ وہ اس وجہ سے شدید ذہنی دباؤ اور خوف کا شکار ہیں کیونکہ وہ اکیلی رہتی ہے اور جن کسی بھی وقت ظاہر ہو جاتا ہے، جس سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اداکار نے ان کی مدد کرنے کا ارادہ کیا اور انہیں کہا کہ اب کبھی جب ایسا ہو تو انہیں مدد کیلئے بُلا لیں۔
ثاقب ثمیر نے بتایا کہ ایک دن جب اس لڑکی پر جن آیا اور اسے دورے پڑنے لگے تو انہوں نے مدد طلب کی تاہم میں نے ان کے گھر جانا مناسب نہیں سمجھا کہ لوگ باتیں بنائیں گے بلکہ انہیں اپنے گھر بُلا لیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب اس لڑکی پر جنات نمودار ہوئے تو اس کے سارے بال اس کے چہرے پر بکھر گئے اور وہ عجیب آوازیں نکالنے لگی تب وہ بہت ڈر گئے اور دل ہی دل میں سورہ الناس پڑھنا شروع کردی، تاہم وہ تب حیران رہ گئے جب اس جن نے ان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ ’پڑھنا بند کرو‘۔
ثاقب ثمیر کا کہنا تھا کہ وہ لمحہ ان کے لئے سب سے خوفناک لمحہ تھا کیونکہ وہ تو دل ہی دل میں تلاوت کر رہے تھے مگر اس جن کو معلوم ہوگیا اور اس نے انہیں پڑھنے سے روک دیا تب وہ کپکپانے لگ گئے تاہم پھر بھی ان لڑکیوں کی مدد کی۔