سلمان خان اور مقتول سیاستدان بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کو جان سے مارنے کی دھمکی کے الزام میں ایک شخص کو نوئیڈا سے گرفتار کیا گیا ہے۔
سیاستدان اور سلمان خان کے دوست بابا صدیقی کو لارنس بشنوئی گینگ نے 12 اکتوبر کو قتل کیا تھا۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ نوئیڈا سے 20 سالہ مشتبہ نوجوان گلفان خان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور اس کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعے کی شام باندرا میں ذیشان صدیقی کے دفتر کو دھمکی آمیز پیغامات موصول ہوئے جن میں سلمان خان اور ذیشان صدیقی کو تاوان کی ادائیگی نہ کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ ذیشان صدیقی کے دفتر کے عملے نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔اس سے قبل ممبئی پولیس نے جمشید پور کے ایک 24 سالہ سبزی فروش شیخ حسین شیخ محسن کو گرفتار کیا تھا۔ ان کو ممبئی ٹریفک پولیس کی واٹس ایپ ہیلپ لائن پر موصول ہونے والے دھمکی آمیز پیغام کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اس دھمکی آمیز پیغام میں سلمان خان سے پانچ کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پہلے بھی سلمان خان کو لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے قتل دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ اپریل میں بشنوئی گینگ کے مشتبہ ارکان نے باندرا میں سلمان خان کے مکان کے باہر فائرنگ بھی کی جس کے بعد پولیس نے ان سکیورٹی بڑھا دی تھی۔لارنس بشنوئی گینگ نے انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ یہ وہی گینگ ہے جس پر گلوکارسدھو موسے والا کے قتل کا الزام ہے۔