گڑیا کھولتے ہی کمرہ ٹھنڈا ہوگیا اور.. عورت نے خوفناک گڑیا کا کیا راز بتایا؟

image

برطانیہ میں ایک خاتون، کینڈیس کولنز نے ایسی گڑیا خریدنے کا تجربہ کیا جو ملک کی "سب سے زیادہ آسیب زدہ" کہلاتی ہے، اور یہ فیصلہ اس کے لیے بڑی مشکلات کا سبب بن گیا۔ کولنز، جو پرانی اور تاریخی گڑیاں جمع کرنے کا شوق رکھتی ہیں، نے "نارمن" کے نام سے مشہور اس گڑیا کو 260 ڈالر میں خرید لیا تھا، حالانکہ اس کی خوفناک تاریخ کے متعلق انہیں معلوم تھا۔

گڑیا کے سابق مالک کرسچن ہاکس ورتھ کے مطابق نارمن نے اس کی زندگی میں کافی مسائل کھڑے کیے تھے، جس میں اپینڈکس پھٹنا، کار حادثات، تنخواہ میں کمی اور دیگر مشکلات شامل تھیں، جس کے بعد انہوں نے اسے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔ جون 2023 میں جب کولنز نے گڑیا خریدی اور گھر لائیں تو پہلی ملاقات ہی کچھ غیر معمولی تھی۔ ان کا کہنا ہے، "جیسے ہی میں نے باکس کھولا، کمرے میں سرد ہوا کی لہر دوڑ گئی اور عجیب سی افسردگی نے آ گھیرا، اسی لمحے مجھے احساس ہوا کہ اس کے ساتھ کچھ خاص جڑا ہوا ہے۔"

کولنز نے گڑیا کو شیشے کے باکس میں محفوظ کر دیا اور مقدس پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا، مگر ان کے بقول، خوف کا سایہ اب بھی موجود ہے۔ ان کی راتیں ڈراؤنے خوابوں سے بھر گئی ہیں، اور جب وہ بیدار ہوتی ہیں، تو انہیں یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کسی نظر نہ آنے والی مخلوق نے ان پر حملہ کیا ہو۔

مزید یہ کہ ایک رات انہیں اپنے ہاتھ پر کٹنے کا درد محسوس ہوا اور "کولنز" پکارتی خوفناک آواز سنائی دی۔ ان کا بیٹا بھی گڑیا سے متاثر ہوا اور انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا کسی سے بات کرتے اور ہنستے ہوئے پایا گیا، جو انہیں بہت غیر معمولی لگا۔

کولنز کے مطابق، اس گڑیا نے ان کی صحت پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے؛ اچانک جوڑوں میں درد، شدید سر درد اور پیٹھ پر خراشوں جیسے پنجوں کے نشان نمودار ہو گئے ہیں۔ مگر ان سب مشکلات کے باوجود، کولنز کا ارادہ گڑیا سے علیحدگی کا نہیں ہے۔ ان کے مطابق، "میں ثابت کرنا چاہتی ہوں کہ موت کے بعد بھی زندگی ہے اور ہر چیز بری نہیں ہوتی، بعض اوقات صرف مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔"


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.