امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن میں تاریخی فتح حاصل کر کے ملک کے 47ویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ عہدۂ صدارت کے لیے لازم 270 الیکٹورل ووٹ کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ فتح ان کے جارحاحانہ طرز سیاست کی توثیق کرتی دکھائی دے رہی ہے۔انہوں نے انتخابی مہم کے دوران اپنی حریف ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کو نسل پرستانہ اور ذاتی سطح کی حد تک حملوں کا نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے تارکین وطن سے متعلق بھی سخت گیر قسم کے عزائم کا اظہار کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی حکومت میں ڈرامائی تبدیلیوں کے ایجنڈے اور اپنے مخالفین کو سزائیں دینے کا عندیہ بھی دیا تھا۔یہ امریکی کی تاریخ کے سخت ترین مقابلے والا انتخاب تھا جس کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ پر دو مرتبہ قاتلانہ حملے بھی ہوئے۔ڈونلڈ ٹرمپ جب آئندہ برس 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تو ان کے سامنے بڑے چیلنجز ہوں گے جن میں ملک میں پائی جانے والی شدید سیاسی تقسیم اور دیگر عالمی بحران شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ 1892 کے بعد پہلے سابق صدر ہیں جو دوسری مرتبہ وائٹ ہاؤس کے مکین بن رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
یہ دوسرا موقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مقابل خاتون امیدوار کو شکست دی ہے۔ کملا ہیرس سے قبل وہ ہیلری کلنٹن کو ہرا چکے ہیں۔
اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ 1892 کے بعد پہلے سابق صدر ہیں جو دوسری مرتبہ وائٹ ہاؤس کے مکین بن رہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب صدر 40 جے ڈی وینس امریکی تاریخ کے پہلے ملینیئل (1981 سے 1996 کے درمیان پیدا ہونے والے شخص) ہیں جو امریکی حکومت کے اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچے۔بدھ کی صبح ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ای بے مثال اور طاقتور مینڈیٹ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم نے آج تاریخ رقم کی ہے۔ ملک کے زخم بھریں گے: ڈونلڈ ٹرمپریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم ریاستوں میں برتری حاصل کرنے کے بعد ریاست فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے آج تاریخ رقم کی ہے۔ ملک کے زخم بھریں گے اور اسے مشکلات سے نکالیں گے۔ سرحدوں کو محفوظ بنائیں گے اور دیگر مسائل کو حل کریں گے۔‘اپنی تقریر کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حریف کملا ہیرس کے حوالے سے ایک لفظ بھی نہیں کہا اور اپنی جیت کے بارے میں ہی گفتگو کرتے رہے۔انہوں نے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ شاندار فتح ہے، امریکہ میں سنہری دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔‘ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ 315 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیں گے۔’ لوگوں نے ہمیں فقید المثال اور انتہائی طاقتور مینڈیٹ دیا ہے۔ ہم نے سینیٹ واپس لے لیا ہے اور لگتا ہے کہ ایوانِ نمائندگان کا کنٹرول بھی ہمارے ہی پاس رہے گا۔‘ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’وہ کہتے ہیں کہ یہ جنگ شروع کرے گا لیکن میں کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگوں کو ختم کروں گا۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے تمام رکاوٹوں کا مقابلہ کیا، ایسا اس ملک نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ امریکہ اب نئی بلندیوں کو چھُوئے گا۔‘ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سٹیج پر ان کی اہلیہ کے علاوہ خاندان کے کئی دوسرے افراد بھی موجود تھے۔ اس طرح نائب صدر کے اُمیدوار جے ڈی وینس اور ہاؤس سپیکر مائیک جانسن بھی موجود تھے۔جے ڈی وینس نے اس موقع پر کہا کہ ’ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں ملک کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے۔‘