حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ میں بولڈ اور خود مختار خاتون ’رباب‘ کا کردار ادا کرنے والی نعیمہ بٹ نے کہا ہے کہ بطور اداکارہ اور سماجی کارکن وہ ہمیشہ ایسے ہی کردار ادا کرنا چاہتی ہیں جن کے خواتین کی زندگیوں پر اثرات مرتب ہوں۔
نعیمہ بٹ نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے والدین ڈاکٹرز ہیں جب کہ خاندان کے زیادہ افراد بھی ڈاکٹرز ہی ہیں اور والدین کی خواہش تھی کہ وہ بھی ڈاکٹر بنیں لیکن ایسا نہ ہوسکا۔
انہوں نے بتایا کہ جس دن کا ایم بی بی ایس کا ٹیسٹ تھا، اس دن وہ نیند سے ہی نہ اٹھیں اور پھر انہوں نے ڈاکٹر بننے کا ارادہ ترک کرکے میڈیا کی تعلیم حاصل کی اور اداکارہ بننے کا منصوبہ بنایا۔
نعیمہ بٹ کے مطابق انہیں مسلسل کام کی پیش کش ہوتی رہی ہے لیکن انہوں نے زیادہ تر کردار ادا کرنے سے انکار کیا، کیوں کہ ان کی نظر میں وہ اچھے کردار نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ صرف اداکارہ نہیں بلکہ سماجی کارکن اور سب سے بڑھ کر وہ پاکستانی خاتون بھی ہیں تو وہ ہمیشہ منفرد کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔
ان کے مطابق ان کی کوشش رہتی ہے کہ وہ ایسے کردار ادا کریں جو کہ خواتین کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کریں۔
صرف خواتین کی زندگیوں پر اثرات مرتب کرنے والے کردار ہی کیوں؟ کہ سوال پر نعیمہ بٹ نے بتایا کہ چوں کہ وہ خود ایک خاتون ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ پاکستانی خواتین کی زندگی مشکلات کا شکار ہے، اس لیے وہ ایسے کردار ادا کرنے کی جستجو میں رہتی ہے جو خواتین کی زندگیوں پر اچھے اثرات مرتب کریں۔
نعیمہ بٹ کے مطابق انہوں اب تک کیے گئے کرداروں میں یہی دیکھا کہ وہ خواتین کی زندگیوں پر اثرات مرتب کریں گے، اس لیے ہی انہوں نے مذکورہ کردار ادا کیے۔
پروگرام میں نعیمہ بٹ نے تعلقات، عشق اور یک طرفہ محبت پر بھی بات کی اور کہا کہ ان کی نظر میں یک طرفہ محبت ہوتی ہی نہیں، کیوں کہ محبت دو افراد کے درمیان ہی ہوسکتی ہے۔