بھارت کے تلنگانہ کے نرمل ضلع میں حالیہ دنوں شیروں کی غیر معمولی نقل و حرکت نے مقامی لوگوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ مدہول تعلقہ کے مختلف دیہات میں شیر آزادانہ طور پر گھومتے ہوئے نظر آئے، جس سے گاؤں والوں اور چرواہوں میں شدید خوف و بے چینی پھیل گئی ہے۔ اس خوفناک صورتِ حال نے پورے علاقے میں کھلبلی مچادی ہے۔
رپورٹس کے مطابق عادل آباد اور نرمل کے سرحدی علاقے میں ایک شیر کو سڑک پار کرتے دیکھا گیا۔ گاڑی میں سفر کرنے والے کچھ نوجوانوں نے اس منظر کو کیمرے میں قید کرلیا، اور یہ ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے، جسے دیکھ کر علاقے کے لوگ مزید پریشان ہوگئے ہیں۔
حکومت اور جنگلاتی افسران نے عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے اور خاص طور پر جنگلوں کے قریب جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی علاقے میں شیروں کی موجودگی نے لوگوں میں خوف کی فضا قائم کی ہو۔ اس سے قبل ریاست اتراکھنڈ کے ضلع پوڑی گڑھوال میں بھی ایسے واقعات سامنے آئے تھے۔ یہاں شیروں کے حملے سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ مقامی انتظامیہ نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے تحصیل دواری کھال کے 9 اسکولوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ضلعی مجسٹریٹ کے مطابق یہ اقدام ایجوکیشن افسر کی درخواست پر اٹھایا گیا تھا، جو کہ طلبہ کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔ حال ہی میں تھانگر گاؤں کے ایک علاقے میں شیر کے حملے میں ایک طالبعلم زخمی بھی ہوا تھا، جس کے بعد انتظامیہ کو حفاظتی اقدامات مزید سخت کرنے پڑے۔
یوں کہا جا سکتا ہے کہ شیر کی دہشت نے نہ صرف خوف کا ماحول بنایا ہوا ہے بلکہ مقامی لوگوں کو حفاظتی اقدامات پر ازسرِنو غور کرنے پر مجبور بھی کیا ہے۔