ٹوٹے ہوئے دلوں کے بوجھ سے۔۔ 30 سال بعد علیحدگی پر بات کرتے ہوئے اے آر رحمان جذباتی ہوگئے! سابقہ بیوی سے متعلق شکوہ

image

"ہم نے تیس سال ساتھ گزارنے کی امید کی تھی، لیکن ایسا لگتا ہے کہ تمام چیزوں کا ایک انجام ہوتا ہے۔ ٹوٹے ہوئے دلوں کے بوجھ سے خدا کا تخت بھی کانپ سکتا ہے۔ پھر بھی اس کے بکھرنے میں ہم معنی تلاش کرتے ہیں، اگرچہ ٹکڑے دوبارہ اپنی جگہ نہیں جڑ پاتے۔ اس نازک باب سے گزرتے ہوئے آپ کے خلوص اور ہماری رازداری کا احترام کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔"

انڈین موسیقار اے آر رحمان اور ان کی اہلیہ سائرہ بانو کی تقریباً تین دہائیوں پر محیط رفاقت کے بعد علیحدگی نے مداحوں کو حیران کر دیا ہے۔ دونوں کے درمیان یہ فیصلہ طویل عرصے سے چل رہے جذباتی تناؤ کے بعد سامنے آیا، جسے ان کے وکیل نے باضابطہ طور پر اعلان کیا۔ اے آر رحمان نے اپنے الفاظ میں اس دلخراش لمحے کا ذکر کرتے ہوئے دل کی گہرائیوں سے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

انڈین موسیقار اے آر رحمان اور سائرہ بانو کی محبت بھری کہانی کا آغاز ایک منفرد انداز میں ہوا۔ رحمان کی والدہ اور بہن نے پہلی بار سائرہ کو چنئی کے مشہور مزار، موتی بابا کے قریب دیکھا تھا۔ دل کو چھو لینے والا یہ لمحہ رحمان کی والدہ کے دل میں ایک مضبوط احساس چھوڑ گیا۔ وہ سائرہ کے بارے میں جانتی نہیں تھیں، مگر ان کے ساتھ کچھ ایسا ربط محسوس کیا کہ ان کے پیچھے پیچھے چلتی گئیں۔

رحمان کی والدہ نے سائرہ سے ملنے کے لیے تمام معمولات کو پسِ پشت ڈال دیا، کیونکہ وہ مزار سے زیادہ دور نہیں رہتی تھیں۔ اس ملاقات نے ایک مضبوط رشتہ بنانے کی بنیاد رکھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ شادی مکمل طور پر رحمان کی والدہ کی پسند سے ہوئی تھی۔ سائرہ، جو نہایت سادہ اور شرمیلی طبیعت کی مالک تھیں، اپنی معصومیت اور محبت بھری شخصیت کی بدولت رحمان کے دل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں۔

اے آر رحمان کے مطابق، وہ اور سائرہ پہلی بار ان کی 28ویں سالگرہ پر ملے۔ ان کی یہ مختصر سی ملاقات ایک نئی داستان کے آغاز کا سبب بنی۔ وہ دونوں زیادہ تر فون پر بات چیت کرتے تھے، اور یہی گفتگو ان کے درمیان گہری دوستی اور محبت کا رشتہ قائم کر گئی۔ سائرہ کچھی زبان کے ساتھ انگریزی بھی بولتی تھیں، جس پر رحمان نے انگریزی میں ان سے شادی کے لیے سوال کیا۔ ان کے اس سوال پر سائرہ نے خاموشی اختیار کی، کیونکہ ان دنوں وہ بہت کم بولتی تھیں۔

رحمان نے خود ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ آج کل سائرہ نہایت باتونی ہیں، مگر اس وقت وہ خاموشی کی تصویر تھیں۔ ان کی یہ کہانی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ محبت کی بنیاد رکھنے والے لمحے اور وقت کے ساتھ تعلقات کی گہرائی میں تبدیلی ایک قدرتی امر ہے۔

یہ رشتہ، جو محبت اور عزت پر قائم ہوا، ان کے تین بچوں خدیجہ، رحیمہ، اور امین کے ساتھ ایک خوشگوار زندگی کا محور رہا۔ تاہم، آج ان کی علیحدگی کی خبر سننے والوں کے لیے ایک افسوسناک لمحہ ہے۔ رحمان کی والدہ کی جانب سے چنی گئی یہ محبت، کئی برسوں کی قربانیوں، جذبات اور یادوں کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچی۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.