اسرائیل کے خلاف طویل جنگ کیلئے پوری طرح تیار ہیں: حزب اللہ

image

لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم نے دہشتگرد اسرائیل کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم طویل جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیروت پر اسرائیلی حملوں کا جواب تل ابیب پر راکٹ حملوں سے دیا جائے گا، حزب اللہ کو حسن نصر اللہ کی شہادت سے دھچکا لگا لیکن تنظیم ثابت قدم ہے اور اسرائیل کو جواب دینے میں مصروف ہیں۔

سربراہ حزب اللہ نے کہا کہ ہمارے سپاہی استقامت، ثابت قدمی اور بہادری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسرائیل ہمیں کسی صورت شکست نہیں دے سکتا، مستقل جنگ بندی اور لبنان کی خود مختاری کے تحفظ تک مذاکرات جاری رہیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ہم جنگ جاری رکھیں گے۔

گزشتہ روز لبنانی حکومت کے ایک عہدیدار نے انکشاف کیا تھا کہ لبنان اور حزب اللہ نے اسرائیل سے جنگ بندی کی امریکی تجویز سے اتفاق کر لیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات لبنان کے معاون پارلیمنٹ اسپیکر اور حزب اللہ کے اتحادی علی حسن خلیل نے ذرائع ابلاغ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی ایلچی مزید بات چیت کیلیے بیروت کا دورہ کریں گے۔

عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ مذکورہ کوشش فریقین کے درمیان لڑائی ختم کرنے کیلیے اب تک کی جانے والی سب سے سنجیدہ کوشش قرار دی گئی۔

علی حسن خلیل جو پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری کے معاون ہیں، نے کہا تھا کہ لبنان نے گزشتہ روز امریکی سفیر کو اپنا تحریری جواب پیش کیا اور وائٹ ہاؤس کے نمائندے ایموس ہوچسٹین مذاکرات جاری رکھنے کیلیے بیروت جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ حزب اللہ نے کچھ وضاحتوں کے ساتھ جنگ بندی کی امریکی تجویز کو قبول کر لیا ہے اور اب گیند اسرائیل کے کورٹ میں ہے۔

دوسری جانب اس معاملے پر تاحال اسرائیل کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

علی حسن خلیل نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام کی کامیابی کا انحصار اب اسرائیل پر ہے، اگر اسرائیل کوئی حل نہیں چاہتا تو وہ 100 مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.