جدید ٹینک، ڈرون اور ’بم پروف‘ ایس یو وی: آئیڈیاز 2024 میں توجہ کا مرکز بننے والے پاکستانی ہتھیار

دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 میں پاکستان نے بکتر بند گاڑیوں، لڑاکا طیاروں، ٹینکوں اور ڈرونز سمیت ملک میں تیار کیا گیا جدید اسلحہ پیش کیا ہے۔

کراچی میں تین روزہ دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا اختتام ہو گیا ہے جس میں پاکستان سمیت 38 ممالک کی کمپنیوں نے شرکت کی۔

آئیڈیاز 2024 میں پاکستان نے بکتر بند گاڑیوں، لڑاکا طیاروں، ٹینکوں اور ڈرونز سمیت ملک میں تیار کیا گیا جدید اسلحہ نمائش میں پیش کیا۔

دفاعی نمائش کے دوران چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا کہنا تھا کہ آئیڈیاز نمائش ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے پاکستان کی دفاعی مصنوعات کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دیا جا سکتا ہے۔

اس نمائش میں کچھ ایسی چیزیں بھی تھیں جو غیر ملکی وفود کی خصوصی توجہ کا مرکز رہیں۔

حیدر ٹینک

حیدر ٹینک ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا نے چینی کمپنی چائنا نارتھ انڈسٹریز گروپ کارپوریشن لمیٹڈ اور دیگر پاکستانی کمپنیوں کے تعاون سے تیار کیا ہے۔

ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کے مطابق حیدر ٹینک میں 1200 ہارس پاور کا انجن نصب ہے، اس کی 470 کلو میٹر کی کروزنگ رینج ہے اور یہ ہر قسم کے علاقے اور ماحول میں ڈیجیٹل نیویگیشن کی سہولت فراہم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ طویل فاصلے تک گولے فائر کر سکتا ہے اور اس میں تھرمل امیجر نظام بھی نصب ہے جو کہ اس کے گن کنٹرول سسٹم کو مزید توازن دیتا ہے۔

ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کی ویب سائٹ کے مطابق حیدر ٹینک میدانِ جنگ میں انتہائی کارگر ثابت ہوگا کیونکہ اس کے اندر نصب سسٹم اسے معلومات کو محفوظ طریقے سے شیئر کرنے کے قابل بناتا ہے۔

یہی نہیں بلکہ کمپنی کے مطابق اس میں بیٹھے ہوئے افراد فائرنگ، بم دھماکوں اور یہاں تک کہ کیمیکل بموں کے خطرات سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔

شہپر تھری ڈرون

گلوبل انڈسٹریل ڈیفینس سلوشنز کی جانب سے تیار کردہ شہپر تھری ڈرون بھی آئیڈیاز 2024 میں لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا۔

پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق شہپر تھری ڈرون جدید صلاحیتوں کا حامل ہے جو کہ 35 ہزار فٹ کی بلندی تک جا سکتا ہے اور لگاتا 24 گھنٹوں تک اُڑ سکتا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق اس ڈرون میں گولیوں، بموں اور میزائلوں سمیت جدید اسلحہ بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق آئیڈیاز 2024 میں گلوبل انڈسٹریل ڈیفینس سلوشنز کے سی ای او اسد کمال کا کہنا تھا کہ ’شہپر تھری 30 برسوں کی سخت محنت کا نتیجہ ہے اور یہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو مظبوط بنانے کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘

سپر مشاق طیارہ

پاکستان ایرونوٹیکل کمپلیکس (پی اے سی) کے تیار کردہ سُپر مشاق طیاروں کے نئے ماڈل بھی آئیڈیاز 2024 میں نمائش کے لیے رکھے گئے تھے۔

پی اے سی کی ویب سائٹ کے مطابق سپر مشاق ٹریننگ کے لیے ایک انتہائی کارگر طیارہ ہے جو کہ ایئر سپورٹ اور علاقوں کی نگرانی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس سنگل انجن طیارے میں دو پائلٹ بیٹھ سکتے ہیں۔

پی اے سی کے مطابق سپر مشاق طیارہ پاکستان ایئر فورس، نائیجیرین ایئرفورس، قطری ایئرفورس، آذربائیجان ایئرفورس، عمان کی رائل ایئرفورس، سعودی ایئرفورس، ایران اور شام کی ایئرفورس کے استعمال میں بھی ہے۔

حربہ سبسونک کروز میزائل

آئیڈیاز 2024 میں پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے بنائے گئے متعدد میزائل بھی نمائش کے لیے رکھے گئے تھے جس میں حربہ سبسونک کروز میزائل سسٹم بھی شامل تھا۔

یہ کروز میزائل بحری جہازوں پر نصب کیا جاسکتا ہے اور یہ نہ صرف 10 میل کے فاصلے تک دشمن بحری جہازوں بلکہ زمینی اہداف کو بھی کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

میزائل بنانے والی کمپنی کے مطابق یہ کروز میزائل ہر موسم میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور انتہائی کم اونچائی پر اُڑتا ہے جس کے سبب اس کو روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔

اس میزائل کا وزن 1350 کلو ہے اور اس میں گائیڈنس سسٹم بھی نصب ہوتا ہے۔

سوزوکی بولان مگر ’الیکٹرک‘

جہاں آئیڈیاز 2024 میں جدید میزائل، ٹینکس اور ڈرونز نمائش کے لیے رکھے گئے وہیں سوزوکی بولان بھی موجود تھی۔

یہ کوئی عام سوزوکی بولان نہیں تھی بلکہ مُسنّا ٹیکینکل نے اسے الیکٹرک وہیکل میں تبدیل کر دیا ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ گاڑی ذاتی اور کمرشل دونوں ضروریات کو پورا کر سکتی ہے۔ متعدد ذرائع کے مطابق اس کی قیمت 15 لاکھ روپے تک ہے۔

ہوال ایچ سکس ’بم پروف‘ ایس یو وی

چینی برانڈ ہوال کی ایس یو وی کو بھی ہیوی انڈسٹریز ٹیکسیلا نے ایک بم پروف گاڑی میں تبدیل کردیا ہے۔

سازگار کے تعاون سے پاکستان میں دفاعی مصنوعات بنانے والی کمپنی نے اسے گولیوں، ہینڈ گرینیڈز اور دیگر خطرات سے محفوظ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.