مردہ بیٹی کو خواب میں دیکھا کہ۔۔ مرنے سے پہلے سروج خان نے اسلام قبول کیوں کیا تھا؟

image

"میری زندگی کسی فلمی کہانی سے کم نہیں تھی، کئی دھچکوں، محبتوں اور خوابوں کا سفر تھا۔ میں نے اپنی بیٹی کو مسجد میں دیکھا، وہ مجھے اندر بلا رہی تھی۔ بار بار یہی خواب آیا تو دل نے کہا، یہ اشارہ ہے۔ یوں میں نے اسلام قبول کر لیا۔ میرے لیے یہ ایک نئی شروعات تھی، ایک نئی روشنی۔"

بالی ووڈ کی کوئین آف کوریوگرافی، سروج خان، کی کہانی صرف رقص کی نہیں، محبت، جدوجہد، اور ایمان کی منفرد داستان بھی ہے۔ 71 سال کی زندگی میں ان کی کامیابیوں اور ذاتی مشکلات نے انہیں حقیقی معنوں میں ایک مضبوط شخصیت بنا دیا تھا۔

سروج خان کی کہانی کا پہلا موڑ اس وقت آیا جب انہوں نے اپنے ڈانس گرو بی سوہن لال سے شادی کی۔ 13 سال کی عمر میں دلہن بننے والی سروج کے لیے یہ خواب حقیقت بننے جیسا تھا۔ مگر شادی کے بعد انہیں پتہ چلا کہ ان کے شوہر پہلے سے شادی شدہ ہیں اور چار بچوں کے والد بھی ہیں۔

14 سال کی عمر میں وہ اپنے پہلے بیٹے راجو کی ماں بنیں۔ زندگی نے ایک اور دھچکہ دیا جب ان کی دوسری بچی پیدائش کے آٹھ مہینے بعد انتقال کر گئی۔ لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود، انہوں نے خود کو سنبھالا اور اپنی بیٹی کوکو کو زندگی میں خوشی کی نئی وجہ بنایا۔

ذاتی نقصانات اور خوابوں نے سروج کو روحانی طور پر جھنجھوڑا۔ ایک بار بار آنے والے خواب میں، انہوں نے اپنی مردہ بیٹی کو مسجد کے اندر بیٹھے دیکھا۔ اسی خواب نے انہیں اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا، جسے وہ اپنی زندگی کا نیا موڑ کہتی ہیں۔

1970 کی دہائی میں سردار روشن خان، ایک شادی شدہ بزنس مین، سروج کی زندگی میں داخل ہوئے۔ ان کا ساتھ سروج کے لیے سکون اور خوشی لے کر آیا۔ سردار روشن خان نے نہ صرف ان کے بچوں کو اپنایا بلکہ ان کی پہلی بیوی کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات رکھے۔ سروج انہیں "خدا کا تحفہ" کہتی تھیں۔ ان کی شادی سے بیٹی سکینہ پیدا ہوئی، جس نے ان کے خاندان کو مکمل کیا۔

بطور کوریوگرافر، سروج خان نے اپنی زندگی میں ان گنت کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے مادھوری ڈکشٹ جیسے اسٹارز کے کیریئر کو چار چاند لگائے اور ان کے گانوں کو امر کر دیا۔ مگر 3 جولائی 2020 کو دل کا دورہ پڑنے سے وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئیں، اپنی زندگی کی اسکرپٹ مکمل کرتے ہوئے۔

سروج خان کی کہانی یہ سکھاتی ہے کہ زندگی کبھی ہموار نہیں ہوتی، مگر اسے اپنی شرائط پر جینا اور ہر موڑ پر نئے خواب دیکھنا، اصل کامیابی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.