کیا یہ آپ کی بیٹی ہے۔۔ یاسر نواز کے ساتھ ایئر پورٹ پر ایسا کیا واقعہ پیش آیا جو وہ وزن کم کرنے پر مجبور ہوگئے؟

image

ایک بار میں اور ندا اسلام آباد ائیرپورٹ پر تھے۔ میرا وزن اس وقت تقریباً 108 کلو تھا، اور ندا بغیر میک اپ کے جینز اور ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھیں۔ ایک خاتون، جو کافی معصوم لگ رہی تھیں، میرے پاس آئیں اور سلام کرتے ہوئے کہا، ’میں آپ کی بہت بڑی مداح ہوں، آپ کے تمام ڈرامے دیکھے ہیں۔‘ یہ سن کر میں خوش ہو گیا۔

پھر وہ ندا کی طرف اشارہ کر کے بولیں، ’یہ آپ کی بیٹی ہے؟‘ میں نے مذاق میں کہہ دیا، ’ہاں، یہ میری بیٹی ہے۔‘ خاتون مزید بولیں، ’یہ صلہ ہے نا؟‘ اس پر ندا کا ہنس ہنس کر برا حال ہوگیا۔ وہ خاتون 10 منٹ ہمارے ساتھ رہیں لیکن ندا کو پہچان نہ سکیں۔ تب میں نے دل میں ٹھان لیا کہ وزن کم کر کے دکھانا ہے!"**

یاسر نواز کا وزن کم کرنے کی دلچسپ کہانی: مداح نے ندا کو بیٹی سمجھ لیا! پاکستانی شوبز کے معروف ہدایتکار اور اداکار یاسر نواز نے حالیہ دنوں ایک حیرت انگیز اور مزاحیہ واقعہ شیئر کیا جو ان کے وزن کم کرنے کی وجہ بھی بنا۔

ایئرپورٹ پر مداح کا انوکھا سوال

یاسر نواز نے جیو کے شو "ہنسنا منع ہے" میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ ندا یاسر کے ساتھ اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود تھے، جہاں ایک مداح نے ان سے ملاقات کی۔ مداح نے یاسر کی تعریفوں کے پل باندھ دیے اور باتوں باتوں میں ندا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہیں "بیٹی" کہہ دیا۔ اس مضحکہ خیز صورتحال نے سب کو ہنسنے پر مجبور کر دیا، خاص طور پر ندا، جو اس واقعے پر قہقہے لگا رہی تھیں۔

ندا یاسر کو پہچاننا مشکل کیوں ہوا؟

ندا یاسر اُس وقت میک اپ کے بغیر تھیں اور کیجول کپڑوں میں ملبوس تھیں، جس کی وجہ سے خاتون انہیں پہچان نہیں سکیں۔ یاسر نواز نے اس لمحے کو مذاق میں لے لیا اور کہا کہ یہ ان کی "بیٹی صلہ" ہے۔

وزن کم کرنے کا عزم

اس واقعے کے بعد، یاسر نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنا وزن کم کریں گے اور خود کو فٹ کریں گے تاکہ آئندہ کوئی ایسی غلط فہمی نہ ہو۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.