نرگس فخری کی بہن پر سابقہ بوائے فرینڈ کو قتل کرنے کا الزام: ’مجھے نہیں لگتا وہ کسی کو مار سکتی ہے‘

اداکارہ نرگس فخری کی چھوٹی بہن عالیہ فخری پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے سابقہ بوائے فرینڈ اور ان کی دوست کو جلا کر مار ڈالا ہے۔ ان پر دانستہ طور پر قتل کرنے اور اس سے متعلقہ الزامات لگائے گئے ہیں اور اس کی بنیاد پر انھیں 27 نومبر کو حراست میں لیا گيا۔

گذشتہ ماہ دو نومبر کی صبح چھ بج کر 20 منٹ پر نیویارک میں کوئنز کے مضافاتی علاقے جمیکا کے ایک مکان کے گیراج سے ایک نسوانی آواز آتی ہے ’یو آل آر گوئنگ ٹو ڈائی ٹوڈے‘ یعنی آج تم سب مرنے والے ہو۔

امریکی اخبار نیو یارک ڈیلی نیوز کے مطابق کوئنز ضلع کی اٹارنی ملینڈا کیٹز بتاتی ہیں کہ اس کے فورا بعد اس پراپرٹی پر موجود ایک خاتون (عینی شاہد) بھاگی بھاگی نیچے آتی ہیں اور دیکھتی ہیں کہ عمارت میں آگ لگی ہوئی ہے۔

وہ بتاتی ہیں کہ ’آگ لگنے سے ایٹینے خبردار ہو جاتی ہے اور نیچے بھاگتی ہے لیکن پھر وہ اوپر جاتی ہے تاکہ سوتے ہوئے جیکب کو بچا سکے۔ اس دوران عمارت پوری طرح آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آتی ہےنہ جیکب اور نہ ہی ایٹینے بچ پاتی ہیں۔‘

اس عینی شاہد کے بیان کی بنیاد پر دو منزلہ عمارت میں آتشزدگی اور دو افراد کے مبینہ قتل کے معاملے میں معروف اداکارہ نرگس فخری کی بہن عالیہ فخری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

لیکن عالیہ فخری کی والدہ کا کہنا ہے کہ انھیں یقین نہیں ہے کہ عالیہ اس قسم کا کوئی خطرناک کام کر سکتی ہے۔

عالیہ فخری پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے سابقہ بوائے فرینڈ اور ان کی دوست کو جلا کر مار ڈالا ہے۔ ان پر دانستہ طور پر قتل کرنے اور اس سے متعلقہ الزامات لگائے گئے ہیں اور اس کی بنیاد پر انھیں 27 نومبر کو حراست میں لیا گيا ہے۔

کوئنز کی اٹارنی میلنڈا کے مطابق مرنے والوں کی شناخت ایڈوارڈ جیکبز (35 سال) اور اناستاسیا ایٹینے (33 سال) کے طور پر ہوئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جیکب اور عالیہ پہلے قریبی دوست تھے لیکن جیکب کی ماں کے بیان کے مطابق گذشتہ ایک سال سے ان میں علیحدگی ہو گئی تھی تاہم عالیہ اس کے پیچھے پڑی ہوئی تھی۔

ملینڈا کیٹز نے میڈیا کو بتایا کہ عمارت میں آگ مبینہ طور پر عالیہ نے لگائی تھی اور یہ کہ جیکب کے گھر کے دروازے سے لگے ایک گیرج سے شروع ہوئی تھی۔ دونوں افراد اس آگ میں پھنس گئے تھے اور ان کے فرار کا کوئی راستہ نہیں بچا۔

کوئنز کے پارسنز بلیوارڈ کی 43 سالہ رہائشی عالیہ فخری کو 27 نومبر کو گرینڈ جیوری کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔

انھیںقتل اور اقدام قتل کی متعدد دفعات اور آتشزدگی کی دو دفعات کا سامنا ہے۔ اگر یہ سنگین ترین الزام ان پر ثابت ہو جاتا ہے تو انھیں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس مقدمے کی اگلی عدالت سماعت نو دسمبر کو مقرر ہے۔

عالیہ فخری کون ہیں؟

عالیہ فاخری بالی وڈکی معروف اداکارہ نرگس فخری کی چھوٹی بہن ہیں۔ نرگس فخری رنبیر کپور کے ساتھ فلم ’راک سٹار‘ اور سلمان خان کی فلم ’کک‘ میں آنے کے بعد شہرت کی بلندیوں پر تھیں۔

43 سالہ عالیہ اور نرگس کے والد محمد فخر پاکستان سے نقل مکانی کرکے امریکہ پہنچے تھے جہاں ان کی شادی جمہوریہ چیک کی میری سے ہوئی۔

عالیہ نیو یارک کے کوئنز میں نرگس کے دو سال بعد پیدا ہوئیں۔ دونوں بہنیں ساتھ ساتھ پلی بڑھیں۔ نرگس پہلے ماڈل اور پھر اداکارہ بن گئیں لیکن عالیہ کی زندگی شہرت کی چکا چوند سے دور رہی۔

انڈیا ٹوڈے نے بتایا ہے کہ تقریباً دو دہائیوں سے دونوں بہنوں میں کوئی تعلق نہیں ہے۔اور اس کا اظہار خود نرگس نے یہ بتاتے ہوئے کیا کہ اس واقعے کا علم انھیں اسی طرح ہوا جس طرح کسی اور کو اس کا علم ہوا۔

اطلاعات کے مطابق ان دونوں بہنوں کا بچپن ماں، باپ کے درمیان علیحدگی سے متاثر ہوا کیونکہ علیحدگی کے کچھ عرصے بعد ان کے والد وفات پا گئے اور ان کی پرورش ماں نے کی۔

نرگس فخری کی ذاتی زندگی پر شائع رپورٹ کے مطابق جب وہ محض چھ سال کی تھیں تو ان کے والد فوت ہو گئے اس طرح دیکھا جائے تو عالیہ اس وقت محض چار سال کی رہی ہوں گی۔

انڈین میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ عالیہ کی زندگی اس وقت پریشانیوں کا شکار ہو گئی جب انھیں دانت کی پریشانی شروع ہوئی اور انھیں درد کش دوا کا سہارا لینا پڑا جس کی وہ بعد میں عادی ہو گئیں۔

ابھی تک صرف عالیہ کی والدہ نے اس معاملے پر میڈیا سے بات کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ وہ کسی کو مار سکتی ہے۔ وہ ایسی شخصیت تھی جو سب کا خیال رکھتی تھی۔ اس نے ہر ایک کی مدد کرنے کی کوشش کی۔‘

انھوں نے یہ بھی کہا کہ عالیہ دانتوں کی خرابی کے بعد اوپیئڈ (افیون یا مسکن یا درد کش دواؤں) کی لت سے لڑ رہی تھیں۔ ان کا خیال ہے کہ اگرعالیہ نے ایسا کچھ کیا ہے تو اس لت کا ان پر اثر رہا ہوگا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.