ہندوستان ٹائمز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بالی وڈ کی ’راک سٹار‘ گرل نرگس فخری قتل کے الزام میں گرفتار اپنی بہن سے 20 سال سے رابطے میں نہیں ہیں۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق نرگس فخری نے ابھی تک اس کیس کے حوالے سے کوئی آفیشل بیان جاری نہیں کیا تاہم، ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریباً 20 سال سے ان کا اپنی بہن عالیہ فخری سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ’نرگس فخری کے پاس اس معاملے کی ’وضاحت کے لیے کہنے کو کچھ نہیں‘ ہے۔ انہیں بھی دیگر افراد کی طرح اس واقعے کے بارے میں خبروں کے ذریعے ہی معلوم ہوا ہوگا۔
عالیہ فخری کو منگل کو نیویارک کے علاقے کوئنز میں اپنے سابق بوائے فرینڈ اور اُس کی دوست کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
43 برس کی عالیہ فخری نے مبینہ طور پر دو منزلہ گیراج کو آگ لگائی جس کے باعث 35 برس کے ایڈورڈ جیکبس اور 33 برس کی اناستیسیا اِٹین کی موت واقع ہو گئی۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی میلینڈا کیٹز نے اپنے بیان میں بتایا کہ عالیہ دو نومبر کی صبح گیراج پر آئیں جس کے بعد انہوں نے آواز لگائی کہ ’تم سب لوگ آج مرنے والے ہو۔‘
آگ لگنے کے واقعے کے وقت جیکبس سو رہے تھے جبکہ اِٹین پہلے نچلی منزل پر آئیں اور پھر جیکبس کو بچانے کے لیے واپس اُوپر گئیں تاہم بدقسمتی سے دونوں کی موت واقع ہو گئی۔
میلینڈا کیٹز کے مطابق جیکبس اور اِٹین کی موت دھویں کے باعث دم گھٹنے سے ہوئی۔
اٹارنی کا مزید کہنا ہے کہ عالیہ فخری کو دوہرے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے جس کے بعد انہیں عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
عدالت نے عالیہ فخری کو ریمانڈ پر بھیج دیا ہے، اُن کی اگلی پیشی 9 دسمبر کو ہے۔
نرگس فخری کی والدہ جینٹ کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ انہیں یقین نہیں آ رہا کہ عالیہ ایسا کر سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’عالیہ سب کا خیال رکھنی والی اور مدد کرنے والی تھی۔‘
تاہم والدہ نے انکشاف کیا کہ ملزمہ نشے کی لت میں مبتلا تھی۔