گولڈن ٹیمپل میں سکھ رہنما پر فائرنگ کی کوشش، حملہ آور گرفتار

image
انڈین پولیس کے مطابق ایک مسلح شخص نے گولڈن ٹیمپل میں سکھ سیاسی رہنما کو گولی مارنے کی کوشش کی ہے تاہم فوراً ہی حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔  

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو حملہ آور شمال مغربی امرتسر شہر کے گولڈن ٹیمپل میں بطور مہمان داخل ہوا، اور سکھوں کی سیاسی جماعت اکالی دل کے سابق صدر سکھبیر سنگھ بادل کو گولی مارنے کی کوشش کی۔

سکھبیر سنگھ بادل کی سکیورٹی نے مسلح شخص پر اس وقت قابو پا لیا جب وہ ہتھیار نکالنے لگا تھا۔ اس نے جو واحد گولی چلائی وہ ٹیمپل کے ماربل کے ایک ستون کو لگی۔

پنجاب پولیس کے سینیئر افسر ہرپال سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’سکھبیر سنگھ بادل کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ حملہ آور پولیس کی حراست میں ہے اور تفتیش جاری ہے۔‘

62 سالہ سکھبیر سنگھ بادل سے 2017 میں اپنی پارٹی کے دور حکومت میں ’غلطیاں‘ سرزد ہو گئی تھیں، جن کے باعث وہ گولڈن ٹیمپل میں عقیدے کے مطابق سزا بھگت رہے تھے۔

انہیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ ہفتے کے آغاز سے ہی گولڈن ٹیمپل کے دروازے پر نیزہ پکڑ کر بیٹھ جائیں۔

ماضی میں بھی گولڈن ٹیمپل میں تشدد دیکھا گیا۔ انڈین سپیشل فورسز نے 1984 میں اُن سکھ عسکریت پسندوں کو ہٹانے کے لیے گولڈن ٹیمپل پر دھاوا بولا تھا، جو انڈیا سے الگ ہونے کے لیے ایک آزاد سکھ وطن کا مطالبہ کر رہے تھے۔

جب فوج نے گولڈن ٹیمپل پر دھاوا بولا تو سینکڑوں افراد مارے گئے، جن میں سے اکثر عام شہری تھے، اور مشتعل سکھوں نے فوجیوں پر ٹیمپل کی بے حرمتی کا الزام لگایا تھا۔

اس کے بعد اُسی سال کے آخر میں، اُس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کو دو سکھ محافظوں نے قتل کر دیا، جس کے نتیجے میں پورے ملک میں انتقامی کارروائیاں شروع ہوئیں، اور اس دوران ہزاروں سکھ مارے گئے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.