اپنی لوکیشن بند رکھیں اور۔۔ پلے اسٹور سے ایپس ڈاؤنڈ لوڈ کرنے والوں کو حکومت نے خبردار کردیا

image

اگر آپ گوگل پلے اسٹور سے ایپس ڈاؤنلوڈ کرتے ہیں، تو خبردار ہو جائیں! حالیہ اطلاعات کے مطابق، مشکوک اینڈرائیڈ ایپلیکیشنز نہ صرف صارفین کی ذاتی معلومات چرانے میں ملوث ہیں بلکہ یہ پاکستانی سرکاری افسران کو خاص طور پر نشانہ بنانے کی منظم مہم کا حصہ بھی ہیں۔

وفاقی حکومت کی ایڈوائزری: تحفظ کا اہم پیغام

وفاقی حکومت نے عوام اور سرکاری ملازمین کو خبردار کرتے ہوئے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں ان ایپلیکیشنز کی نشاندہی کی گئی ہے جو صارفین کی نجی اور مالی معلومات چرانے کے مقصد سے بنائی گئی ہیں۔ ان ایپس میں بجلی اور گیس کے بل چیک کرنے، آن لائن شاپنگ، اور بائیک سروسز جیسے جھوٹے دعوے کیے جاتے ہیں، تاکہ صارفین ان کا شکار بن سکیں۔

خطرناک سرگرمیاں: معلومات چرانے کے نئے ہتھکنڈے

یہ مشکوک ایپلیکیشنز صارفین کی اجازت کے بغیر ان کی تصاویر، ویڈیوز، کال لاگز، اور موبائل نمبرز تک رسائی حاصل کر لیتی ہیں۔ ان کا مقصد نہ صرف حساس معلومات اکٹھا کرنا ہے بلکہ اس ڈیٹا کو غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کرنا بھی ہے۔

محفوظ رہنے کیلئے ضروری اقدامات

ایڈوائزری کے مطابق، موبائل صارفین کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ایپلیکیشن کو ڈاؤنلوڈ کرنے سے پہلے اس کی پرائیویسی پالیسی کو ضرور پڑھیں۔ مزید برآں، گوگل پروٹیکٹ کو فعال رکھیں تاکہ مشکوک ایپس کی نشاندہی کی جا سکے۔ اپنی گوگل لوکیشن کو غیر ضروری طور پر آن نہ رکھیں، کیونکہ یہ آپ کی جگہ کی معلومات کو غلط ہاتھوں میں جانے سے بچا سکتی ہے۔

آپ کی حفاظت آپ کے ہاتھ میں

ان مشکوک ایپس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر، اپنی اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر موجود ایپس کا تفصیلی جائزہ لیں اور کسی بھی غیر معروف یا غیر ضروری ایپلیکیشن کو فوراً ڈیلیٹ کریں۔ اپنے ڈیٹا کو محفوظ رکھنا وقت کی ضرورت ہے، اور صرف محتاط رہ کر ہی ان خطرات سے بچا جا سکتا ہے۔

اب وقت ہے کہ آپ خود بھی محتاط رہیں اور دوسروں کو بھی آگاہ کریں، تاکہ کوئی بھی اس سائبر فراڈ کا شکار نہ بنے۔ حفاظت ہی آپ کی ڈیجیٹل زندگی کو محفوظ رکھ سکتی ہے!


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.