وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کے اثاثے عوام کے سامنے لانے سے متعلق قانون سازی مکمل کرلی گئی ہے، جبکہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بھی سرکاری ملازمین کے اثاثے ظاہر کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ کوئی اضافی شرط نہیں بلکہ شفافیت کے لیے ایک عملی قدم ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے بجائے پالیسی ساز ادارے تیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبے کو برآمدات بڑھانے میں سہولت فراہم کی جائے گی جبکہ فارمل سیکٹر کی جانب سے نان کمپلائنس سیکٹرز پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے نجی شعبے کو قیادت کرنا ہوگی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا حکومت کے بجائے پرائیویٹ سیکٹر کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے این ایف سی ایوارڈ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ گروپس میں سے دو وفاق اور چھ صوبوں کے پاس ہیں۔
وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ کراچی چیمبر آف کامرس کی طرز پر لاہور میں بھی ریسرچ سیل قائم کیا جائے گا، جبکہ قومی ایئر لائن کی نیلامی 23 دسمبر کو کی جائے گی۔