برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ قدیم انسان 4 لاکھ سال قبل آگ جلانے میں مہارت حاصل کرچکے تھے۔
ویسے تو مانا جاتا ہے کہ انسان 10 لاکھ سال سے آگ کو استعمال کر رہے ہیں مگر اس سے قبل انسانوں کی جانب سے آگ جلانے کا سب سے قدیم نمونہ 50 ہزار سال پرانا تھا جو جنوبی فرانس میں دریافت ہوا۔
مگر اب برطانیہ کے علاقے سافک کے ایک میدان میں جلی ہوئی زمین کا ایک ٹکڑا اور آگ سے جلائی گئی دستی کلہاڑیوں سے عندیہ ملتا ہے کہ انسانوں نے آگ جلانے میں مہارت لاکھوں سال قبل حاصل کرلی تھی۔
برٹش میوزیم کی تحقیق میں شامل محقق ڈاکٹر روب ڈیوس کے مطابق یہ اہم دریافت ہے کیونکہ آگ جلانے اور اسے کنٹرول کرنے کی طاقت انسانی تاریخ کے چند اہم ترین مواقع میں سے ایک ہے جس نے انسانی ارتقا کو بدل دیا۔
تحقیق کے مطابق لاکھوں سال قبل آگ جلانے میں مہارت نے ارتقائی مراحل کو آگے بڑھانے جیسے زبانوں کے پھیلاؤ اور ہر طرح کے موسموں میں بقا میں اہم کردار ادا کیا۔
آگ پر قابو پانے سے انسانوں کو اسے گرمائش، اندھیرے کو دور کرنے اور درندوں سے تحفظ کے لیے استعمال کرنے کا موقع ملا جبکہ متعدد اقسام کی غذاؤں کو کھانا ممکن ہوگیا، بستیاں بننے لگیں اور دماغی نشوونما بہتر ہوئی۔
ڈاکٹر روب ڈیوس کے مطابق ان تمام عناصر کے باہم ملنے سے انسان ماحول سے زیادہ مطابقت پیدا کرسکے اور سرد ترین موسم والے علاقوں میں بھی پھیل گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آگ سماجی رابطوں جیسے ایک دوسرے میں کھانا بانٹنے کا ذریعہ بن گئی جبکہ باہمی ملاقاتوں سے زبانوں کا ارتقا تیز ہوا۔
تحقیق میں سافک کے اس حصے پر توجہ مرکوز کی گئی جہاں 1900 کے شروع میں قدیم پتھریلے ٹولز دریافت ہوئے تھے اور 2013 سے وہاں کافی تحقیقی کام ہو رہا ہے۔
محقق پروفیسر نک ایشٹن نے بتایا کہ ہمیں اس دریافت کے لیے متعدد برس لگے۔ شروع میں یہ واضح نہیں تھا کہ یہ آگ اتفاقیہ طور پر لگی تھی یا کسی کیمپ فائر کا نتیجہ تھی، مگر پھر آئرن پائرائیٹ کے 2 ذرات دریافت ہوئے۔
پائرائیٹ ایسا منرل ہے جو چقماق یا سخت پتھر سے ٹکرانے پر چنگاری پیدا کرتا ہے۔ سافک میں پائرائیٹ نایاب ہیں اور محققین کے خیال میں اسے سیکڑوں کلومیٹر دور سے یہاں آگ جلانے کے لیے لایا گیا ہوگا۔
کیمائی ٹیسٹوں سے بھی ثابت ہوا کہ وہاں موجود کوئلے کو 700 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد درجہ حرارت پر گرم کیا گیا اور ایسا اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب اس مقام پر آگ کو بار بار بھڑکایا گیا ہو۔
ان سب باتوں کو مدظر رکھنے پر محققین نے نتیجہ نکالا کہ یہ کسی قسم کی کیمپ فائر تھی۔
دیگر سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اگر آگ جلانے کی صلاحیت کا حصول اتنا قدیم ہے تو ہم تصور کرسکتے ہیں کہ اس سے بھی لاکھوں سال قبل انسانوں نے آگ جلانے اور آبادیوں کے لیے اسے استعمال کرنے کی مہارت حاصل کرلی ہو۔