امریکی نیوز چینل اے بی سی نیوز منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے کو حل کرنے کے لیے 15 ملین ڈالر ادا کرے گا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ مقدمہ اینکر جارج سٹیفانوپولس کے آن ایئر تبصروں سے شروع ہوا جنہوں نے مارچ میں نشر ہونے والے امریکی نمائندہ نینسی میس کے ساتھ انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ٹرمپ ’ریپ کے ذمہ دار‘ ہیں۔تصفیے کے طور پر اے بی سی نیوز کو ٹرمپ کے لیے ’صدارتی فاؤنڈیشن اور میوزیم‘ کے لیے وقف فنڈ میں 15 ملین ڈالر کا عطیہ دینا ہوگا۔نیوز آرگنائزیشن اور سٹیفانوپولوس عوامی سطح پر یہ کہتے ہوئے معافی بھی مانگیں گے کہ اس نے مذکورہ انٹرویو کے دوران ٹرمپ کے بارے میں ’افسوسناک بیانات‘ دیے ہیں اور براڈکاسٹر اٹارنی فیس میں ایک ملین ڈالر اضافی ادا کرے گا۔جج لیسیٹ ایم ریڈ کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ اور سٹیفانوپولوس دونوں سے معاملہ ختم کرنے کی درخواست کرنے کے ایک دن بعد یہ مقدمہ طے یاپا۔یہ تصفیہ 5 نومبر کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد سے ٹرمپ کی تازہ ترین قانونی فتح ہے۔گذشتہ ماہ ایک امریکی اپیل کورٹ نے ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس سے باہر نکلنے پر خفیہ دستاویزات کی مبینہ غلط ہینڈلنگ کے الزامات کو مسترد کرنے کی منظوری دی تھی۔امریکی خصوصی وکیل جیک سمتھ نے 2020 کے انتخابی نتائج کو کالعدم کرنے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کے حوالے سے ایک دوسرے وفاقی مقدمے کو بھی روک دیا، حالانکہ ٹرمپ کو جارجیا سے باہر اسی معاملے پر دھوکہ دہی کے الزامات کا سامنا ہے۔اور ہش منی کیس میں ٹرمپ کی مئی کی سزا کے لیے جج جوآن مرچن نے سزا کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔