اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2فیصد کمی کردی جس کے بعد شرح سود 15 سے کم ہوکر 13 فیصد ہوگئی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں نئی مانیٹری پالیسی وضع کی گئی،اجلاس کے بعد اسٹیٹ بینک کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل ، مٹی کا تیل سستا کردیا گیا
اعلامیہ کے مطابق اعدادو شمار کے جائزے کے بعد شرح سود میں کمی کا فیصلہ کیا گیا،مہنگائی کی شرح توقعات سے کم رہی،سالانہ مالیاتی اہداف حاصل کرنے کیلئے اضافی اقدامات کرنا ہوں گے۔
ترقی کی شرح ڈھائی سے ساڑھے3فیصد رہنے کا امکان ہے،ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کا رجحان برقرار رہنے کی توقع ہے۔
پی آئی اے کے مستقل سی ای اوکیلئے درخواستیں طلب
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ نومبر2024میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر4.9فیصد ہوگئی،اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 7.2فیصد تھی ،مہنگائی کی شرح میں کمی کی بڑی وجہ غذائی مہنگائی کا کم ہونا ہے۔
جولائی تا نومبر ایف بی آر کے محاصل میں 23 فیصد اضافہ ہوا،واضح رہے اسٹیٹ بینک نے رواں سال شرح سود میں پانچویں بار کمی کی،اسٹیٹ بینک نے رواں سال شرح سود میں 900بیسز پوائنٹس کی کمی کی۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کا خیر مقدم کیا ہے،انہوں نے کہا پالیسی ریٹ کا 13 فیصد پر آنا ملکی معیشت کے لئے خوش آئند ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں25ججز کی آسامیوں کیلئے 47نام جوڈیشل کمیشن کو ارسال
پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا،سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا،کم افراط زر کی شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے،امید کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہو گی۔
معیشت کی بحالی کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔