قدیم تاریخ پر تحقیق کرنے والی برطانوی مؤرخ بیٹنی ہیوز کے لیے نبطی دور کی کہانی اتنی ہی اہم ہے جتنی قدیم یونانیوں، رومیوں یا مصریوں کی ہے۔عرب نیوز کے مطابق برطانوی مؤرخ نے تین اقساط پر مشتمل اپنی نئی سیریز ’بیٹنی ہیوز کی کھوئی ہوئی دنیا: نبطی‘ میں قدیم تہذیب کے ساتھ جزیرہ نما عرب سے بحیرۂ روم تک تجارتی راستوں کو دریافت کیا ہے۔بیٹنی ہیوز کی نئی تحقیق سعودی عرب کے تاریخی علاقے العلا، اردن، یونان، اٹلی اور عمان کے قدیم علاقوں پر مشتمل ہے۔جدہ میں رواں ماہ منعقد ہونے والے ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے موقع پر ہیوز نے اپنی سیریز کی پہلی قسط پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ’آپ کلاسیکی دنیا کو نہیں سمجھ سکتے جب تک آپ نبطی دور کی قدیم تاریخ کو نہ سمجھیں، یہ بہت سی تہذیبوں سے جُڑی ہوئی ہے۔‘کئی دہائیوں پر مشتمل تحقیق کے دوران ہیوز نے یہ دریافت کیا ہے کہ نبطی دور کا دارالحکومت پیٹرا ان کی وسیع سلطنت کا ایک چھوٹا سا حصہ تھا جس کے راز اب جا کر سامنے آرہے ہیں، نبطی دور کے معاشرے میں خواتین کا ایک مضبوط کردار نظر آتا ہے۔نبطی دور میں نہایت شاندار تہذیب تھی، میں اس سے بہت متاثر ہوں، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے اردن میں موجود تاریخی علاقہ پیٹرا قائم کیا، میں نے اپنی سیریز میں اس تاریخ کو اجاگر کیا ہے۔
نبطی دور کے معاشرے میں خواتین کا مضبوط کردار نظر آتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے تاریخی علاقے العلا کو دنیا بھر کے سیاحوں اور مورخین کے لیے چند سال قبل کھولا گیا، یہی وجہ ہے کہ ہیوز کو اس تہذیب کے بارے میں مزید تحقیق کرنے اور جاننے کا موقع میسر آیا، اس کی جھلک ان کی سیریز میں نظر آتی ہے۔
برطانوی مورخ نے بتایا ’آکسفورڈ میں تاریخ کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے میرے اندر یہ شعور اجاگر ہوا کہ دنیا کی کہانیوں میں خواتین بہت کم نظر آتی تھیں حالانکہ خواتین ہمیشہ انسانی آبادی کا تقریبا 50 فیصد رہی ہیں لیکن تاریخ کے ریکارڈ میں صرف مخصوص حصے میں نظر آتی ہیں لہذا میں نے محسوس کیا کہ یہ ایسا خلا ہے جسے میں بھرنے میں مدد کر سکتی ہوں۔‘
ہیوز کی تحقیق العلا، اردن، یونان، اٹلی اور عمان کے قدیم علاقوں پر ہے۔ فوٹو گریب فلم سیریز
انہوں نے پہلی بار 2022 میں العلا کے تاریخی مقام کا سفر کیا وہاں کے ریگستانوں میں دور تک سفر کیا اور رہنے والوں کے ساتھ وقت گزارا، یہ دیکھنے کے لیے کہ ستاروں کی رہنمائی سے اپنے اونٹوں کے ذریعے اتنے بڑے صحرا کو نبطی کیسے عبور کرتے تھے۔
ہیوز کی دستاویزی فلم سیریز کی پہلی قسط مکمل طور پر العلا پر بنائی گئی ہے، دوسری قسط میں وہ یورپ کی ثقافت کا ذکر کرتی ہیں اور تیسری اور آخری قسط میں وہ پیٹرا کو تحقیقی انداز میں ایکسپلور کرتی ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں