مرنے سے پہلے بیوی کے لئے آخری ویڈیو۔۔ جہاز گرنے سے پہلے کلمہ پڑھتے ہوئے شخص کی ویڈیو نے لوگوں کے دل دہلا دیے

image

آذربائیجان ایئر لائنز کی بدقسمت پرواز جس میں بدھ کے روز قزاقستان کے 38 افراد اپنی جان سے گئے، ایک مسافر کی بنائی ہوئی ویڈیو منظرعام پر آئی ہے، جس میں طیارے کے حادثے سے قبل کے افسوسناک لمحات اور اس کے بعد کا دل دہلا دینے والا منظر دکھایا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، ویڈیو میں شوٹ کرنے والے شخص نے طیارے کے کیبن کا منظر دکھایا، جب طیارہ انتہائی تیزی سے نیچے کی جانب گر رہا تھا۔ اس دوران وہ شخص ’اللہ اکبر‘ کی آواز بلند کرتے ہوئے دکھائی دیا اور ساتھ ہی کلّمہ شہادت پڑھتا رہا۔ ویڈیو میں اس خوفناک وقت کی عکاسی کی گئی جب پیلے رنگ کے آکسیجن ماسکیہ ویڈیو اس شخص نے اپنی اہلیہ کو اس وقت بھیجی جب اسے یقین ہوگیا کہ جہاز گر جائے گا۔ سیٹوں پر لٹکتے ہوئے نظر آتے ہیں، اور مسافر شدید خوف میں دعائیں کرتے اور چیختے ہیں۔ پس منظر میں سیٹ بیلٹ پہننے کے بارے میں مسلسل آواز آتی رہی۔

روسی خبر رساں ادارہ "آر ٹی" کی جانب سے شیئر کی گئی ایک اور فوٹیج میں طیارے کی چھت کا پینل دکھایا گیا جو شدید ٹکراؤ کے بعد تباہ ہو گیا تھا۔ اس ویڈیو میں کچھ مسافر زخمی حالت میں فرش پر پڑے ہوئے تھے اور مدد کی پکار لگاتے نظر آتے ہیں، ان میں سے ایک مسافر کا سر زخمی ہو کر خون بہ رہا تھا۔ اس کے علاوہ، زندہ بچ جانے والا ایک مسافر پیلے رنگ کی لائف جیکٹ کے ساتھ دکھائی دیا، جو حادثے کی وجہ سے خراب ہو چکی تھی۔

یہ ویڈیوز اور تصاویر حادثے کے بعد کی دل دہلا دینے والی صورتحال کی عکاسی کرتی ہیں، جہاں انسانیت کی مدد کے لئے کمزور ہونے کے باوجود بھی، کچھ افراد نے زندگی کی آخری سانسوں میں دعاؤں کا سہارا لیا۔ یہ افسوسناک واقعہ نہ صرف طیارے کے مسافروں کے لیے ایک تلخ یاد ہے بلکہ یہ دنیا کو یاد دلانے کا لمحہ بھی ہے کہ ائیر ٹریفک کی دنیا میں ہر دن کی حفاظت کتنی اہمیت رکھتی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.