اسپتال میں کام کرنے والی غریب عورت نے 38 بچوں کی جان کیسے بچائی؟ ایسا کارنامہ کہ حکومت بھی سراہ اٹھی

image

چین کی 88 سالہ تانگ کیانگ، جنہوں نے اپنی زندگی دوسروں کے لیے وقف کر دی، آج نیشنل مورال ماڈل ایوارڈ کے لیے نامزد ہو چکی ہیں۔ یہ اعزاز ان کے لیے ایک عظیم اعزاز ہے، جنہوں نے اپنے رحم اور ہمت کے ذریعے ان بچوں کی زندگیاں بدل دیں، جنہیں معاشرے نے بے سہارا چھوڑ دیا تھا۔

تانگ کی کہانی 1982 میں شروع ہوئی، جب وہ جنوبی مشرقی صوبے جیانگسی کے ایک اسپتال میں صفائی کے کام پر معمور تھیں۔ سردیوں کی ایک شام، ریلوے ٹریک کے قریب انہیں ایک ننھی بچی ملی، جو کپڑے میں لپٹی ہوئی موت کے دہانے پر تھی۔ تانگ نے اسے اپنا بنا لیا اور نام "فینگ فینگ" رکھا، جس کا مطلب ہے "خوشبو۔"

یہ صرف آغاز تھا۔ آنے والے سالوں میں، تانگ نے اسپتال کے باہر، کچرے کے ڈبوں میں اور دیگر جگہوں پر چھوڑے گئے مزید 37 بچوں کی جان بچائی۔ ان میں کچھ بچے سردی کی شدت سے مرتے جا رہے تھے، جبکہ کچھ بھوک سے نڈھال تھے۔ تانگ نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ ان بچوں کی پرورش میں صرف کیا، انہیں کھانا کھلایا، لباس پہنایا، اور صحت مند بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کی۔

تانگ کی اپنے بچوں کے لیے بے لوث محبت کی ابتدا میں ان کے شوہر مخالفت کرتے تھے، مگر وقت کے ساتھ وہ بھی ان بچوں کے دادا بن گئے۔ تانگ کی معمولی پنشن ان بچوں کے دودھ اور کھانے کے لیے کافی نہ تھی، لیکن ان کا جذبہ ہر رکاوٹ سے بڑھ کر تھا۔

جیسے جیسے تانگ کی عمر بڑھتی گئی، انہوں نے ان بچوں کے لیے محبت بھری گودیں تلاش کرنا شروع کیں۔ ان بچوں میں سے ایک، زینگ، جو اب 27 سال کا ایک کامیاب فائر فائٹر ہے، اپنی دادی تانگ کو اپنی کامیابی کا محور مانتا ہے۔

16 دسمبر کو، تانگ کیانگ کو چین کے سب سے بڑے شہری اعزاز "نیشنل مورال ماڈل" کے لیے منتخب کیا گیا، جس سے ان کی بے مثال قربانیوں کو سراہا گیا۔ ان کی کہانی نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک مثال ہے کہ حقیقی انسانیت کیا ہوتی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.