جب پرینکا چوپڑا کو کیفیٹیریا کے بجائے ’واش روم میں‘ لنچ کرنا پڑا

image

بالی وڈ اداکارہ پرینکا چوپڑا نے اپنے فن کے ذریعے جہاں انڈیا میں خوب نام کمایا وہیں ہالی وڈ میں بھی ان کی اداکاری کو زبردست انداز میں سراہا گیا ہے۔

اب ایک طویل عرصے بعد اداکارہ کی انڈین سینما میں واپسی ہو رہی ہے۔

شوبز پر رپورٹ کرنے والی ویب سائٹ کوئی موئی کے مطابق ادکارہ پریانکا چوپڑا نے مہیش بابو کے ساتھ ایک فلم سائن کی ہے جس کی ہدایتکاری معروف فلم ڈائریکٹر ایس ایس راجمولی کر رہے ہیں۔

لیکن کیا آپ کو علم ہے کہ گہری رنگت کی وجہ سے خاندان میں پرینکا چوپڑا کی ’شیمنگ‘ کی جاتی تھی اور تضحیک آمیز جملے کسے جاتے تھے۔

2016 میں ’گارڈین‘ کو ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ ’میں خاندان میں سب سے سانولی تھی، مجھے میرے سارے خاندان والے ’کالی‘ بُلاتے تھے، لیکن مجھے بڑی ہونے تک اس بات کا علم نہیں تھا کہ خاندان کے مجھے ’کالی‘ کہنے کا اثر کیا ہو گا۔‘

انہیں اپنے سکول کے دور میں بھی سخت ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ نیو یارک میں ان کے ہم جماعت انہیں ’براؤنی‘ کہتی تھیں۔

پرینکا چوپڑا نے بتایا کہ یہ مشکل وقت ان کے لیے اس قدر سخت تھا کہ انہیں کیفٹیریا کے بجائے ٹوائلٹ میں جا کر کھانا کھانا پڑتا تھا۔

پرینکا چوپڑا نے یہ بھی بتایا کہ ان کے والد سخت مزاج تھے اور انہیں چست کپڑے پہننے کی اجازت نہیں تھی۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے ایک واقعہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’میرے والد نے تو گھر کو جیل ہی بنا کر رکھا ہوا تھا، ایک مرتبہ میرے کمرے کی بالکونی پر پڑوس سے لڑکا کود کر آ گیا، اس کے بعد تو میرے کمرے کی کھڑکی پر بابا نے سلاخیں لگوا دیں تھیں۔‘

’مجھے ٹائٹ کپڑے یا ٹائٹ ٹی شرٹس پہننے کی اجازت نہیں تھی۔ بابا اور میرے درمیان بڑے مسائل تھے۔‘

رپورٹ کے مطابق پرینکا چوپڑا کی والدہ نے ان کی خفیہ طور پر مس انڈیا کے مقابلے میں حصہ لینے کے لیے درخواست دے دی تھی، جس کے بعد ان کی زندگی ہمیشہ کے لیے بدل گئی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.