حج 2024ء کے دوران پاکستانی شہری آصف بشیر نے وہ کارنامہ انجام دیا جو نہ صرف قابل ستائش ہے بلکہ انسانیت کی عظیم مثال بھی۔ منیٰ کی جھلسا دینے والی گرمی میں، جب حالات ناقابل برداشت تھے اور طبی امداد ناپید، آصف بشیر نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک شاندار ریسکیو مشن سرانجام دیا۔
انہوں نے 44 حاجیوں کی زندگیاں بچائیں، جن میں 24 بھارتی شہری بھی شامل تھے۔ ان کی ہمت اور ایثار نے دنیا کو متاثر کیا، اور بھارتی حکومت نے ان کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے یوم جمہوریہ (26 جنوری 2025ء) کے دن ایک معتبر ایوارڈ کے لیے مدعو کیا ہے۔
انسانیت کی خدمت کا عالمی اعتراف
یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستانی اور بھارتی عوام مشترکہ طور پر آصف بشیر کی تعریف کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اس واقعے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے وزارت خارجہ اور مذہبی امور کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس آپریشن پر تفصیلی رپورٹ جمع کروائیں۔
پاکستانی حکومت کا ردعمل
وزیر اعظم نے واضح کیا کہ آصف بشیر کی قربانی اور بہادری کو بھارت سے پہلے پاکستان میں باضابطہ طور پر سراہا جانا چاہیے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس نیک عمل کو حکومتی سطح پر تسلیم کر کے دنیا کو دکھایا جائے کہ پاکستانی شہری انسانیت کی خدمت میں کس طرح سبقت لے جا سکتے ہیں۔
عالمی سطح پر مثبت پیغام
یہ واقعہ نہ صرف پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ عالمی سطح پر انسانیت، محبت اور ہمدردی کا بہترین نمونہ بھی ہے۔ آصف بشیر کی خدمات نے ثابت کر دیا کہ انسانیت کا کوئی مذہب یا سرحد نہیں ہوتی۔