امریکی اسپیشل فورسز نے گزشتہ ماہ بحر ہند میں ایک جہاز پر چھاپہ مار کر ایران بھیجے جانے والے دفاعی سامان ضبط کر لیا جس میں ایران کے روایتی ہتھیاروں کے پرزے شامل تھے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق جہاز کو سری لنکا کے قریب سمندر میں روکا گیا اور تلاشی کے بعد جانے کی اجازت دی گئی جبکہ ضبط کیے گئے سامان کو موقع پر ہی تباہ کر دیا گیا۔ ضبط شدہ سامان کی مکمل نوعیت اور مقدار کے حوالے سے فوری تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
ادھر ایران کی جانب سے خلیج عمان میں ایک تیل بردار جہاز کو قبضے میں لیا گیا جس میں 6 ملین لیٹر غیر قانونی ڈیزل موجود تھا۔ جہاز کے عملے میں بھارت، سری لنکا اور بنگلا دیش کے 18 افراد شامل تھے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جہاز ہرمزگان صوبے کے ساحل کے قریب قبضے میں لیا گیا اور تمام نیویگیشن سسٹمز معطل تھے۔
ایران میں ریٹیل ایندھن کی قیمتیں دنیا میں سب سے کم ہیں جس کی وجہ سے اسے دیگر ممالک میں اسمگل کرنا انتہائی منافع بخش ثابت ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ گرفتاری اس وقت سامنے آئی جب دو دن قبل امریکا نے وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک تیل سے بھرا جہاز ضبط کیا تھا۔
امریکی حکام نے بتایا کہ ضبط شدہ جہاز کا کپتان وینزویلا اور ایران کے درمیان تیل منتقل کر رہا تھا جبکہ 2022 میں امریکی محکمہ خزانہ نے وینزویلا پر ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور اور حزب اللہ سے تعلقات کے الزام میں پابندیاں عائد کی تھیں۔