پارلیمنٹ نے پیکا ایکٹ میں اہم ترمیمی بل منظور کر لیا ہے جس کے تحت صحافیوں کو اس قانون کے دائرۂ کار سے استثنا دے دیا گیا ہے۔ اس قانون سازی کا مقصد صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا اور آزادیٔ اظہار کو مضبوط بنانا ہے۔
ترمیمی بل کے مطابق صحافیوں کے پیشہ ورانہ فرائض میں مداخلت، انہیں دھمکانے، تشدد کا نشانہ بنانے یا کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ بل میں واضح کیا گیا ہے کہ صحافی پر حملہ، دباؤ، دھمکی یا نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والا شخص سات سال قید اور تین لاکھ روپے جرمانے کا سزاوار ہوگا۔
حکومتی حلقوں کے مطابق یہ قانون صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے اور انہیں بغیر خوف و دباؤ اپنے فرائض انجام دینے کے قابل بنانے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ صحافتی تنظیموں نے اس ترمیم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک میں آزاد اور ذمہ دار صحافت کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔
قانونی ماہرین کے مطابق پیکا ایکٹ میں یہ ترمیم نہ صرف صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت فراہم کرے گی بلکہ اظہارِ رائے کی آزادی کے حوالے سے موجود خدشات کو بھی کم کرنے میں مدد دے گی۔